گزشتہ ماہ ہونے والے ٹوکیو اولمپکس میں مختصر پاکستانی دستہ دیکھنے کے بعد پاکستانی عوام شدید مایوس تھی. یہ مایوسی مزید تب بڑھی جب پاکستانی جیولین تھرو اتھلیٹ ارشد ندیم فائنل راؤنڈ میں پہنچے لیکن سونے کا تمغہ بھارت کے نیرج چوپڑا لے اُڑے.
پاکستانی عوام نے حکومت اور پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن کی ایتھلیٹس پر عدم توجہی پر کڑی تنقید کی.
حال ہی میں ٹوئٹر پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں وزیرستان کے بچے جمناسٹکس کررہے ہیں.
صحافی احسان اللہ ٹیپو محسود نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں وزیرستان کے بچے خوبصورتی کے ساتھ جمناسٹکس کررہے ہیں.
انہوں نے ٹویٹ میں لکھا کہ عارضی ٹریننگ اسٹیشنز میں عالمی شہرت یافتہ عرفان محسود کی زیر نگرانی زبردست جمناسٹکس کرتے وزیرستانی بچے.
Stunning gymnastics moves by Waziristani kids in makeshift training stations under the supervision of world famed @irfanmehsoodgwr . “There is no support from the government whatsoever. I don’t have proper building to train my students,” Irfan often complains. pic.twitter.com/ga8WuiJkf8
— Ihsanullah Tipu Mehsud (@IhsanTipu) September 5, 2021
انہوں نےمزید لکھا عرفان اکثر شکایت کرتے ہیں کہ حکومت کی جانب سے کوئی سپورٹ نہیں ہے. میرے پاس باقاعدہ کوئی جگہ نہیں ہے جہاں میں بچوں کو ٹرین کرسکوں.
ویڈو پر نامور شخصیات اور عوام نے اپنی رائے اور جذبات کا اظہار کیا.
صحافی سِنتھیا رچی نے لکھا اگر کبھی حکومت ان کو مدد دینے کا فیصلہ کرلے تو یہ ان بچوں کےلئے بہت بڑا فائدہ ہوگا. دیکھئے عارضی ٹریننگ اسٹیشنز میں یہ بچے کیا کرنے کے قابل ہیں.
ایک صارف حجازی کا کہنا تھا کہ اچھی بات ہے بچوں کےلئے صحت مند سرگرمیاں ہیں گراونڈ آباد کریں اور انٹر نیٹ برباد کریں صحت مند نسل پروان چڑھائیں.
ایک صارف نے لکھا وقت آگیا ہے وزیرستان کے اپنے اولمپکس کرانے کا. زرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی.