لیجنڈری فاسٹ باﺅلر اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز سابق کپتان وسیم اکرم بھارتی میڈیا پر اپنے متعلق غلط خبریں دیکھ کر برہم ہو گئے اور انہیں کھری کھری سنا دیں۔
بھارتی ذرائع ابلاغ نے اپنی ایک خبر میں دعویٰ کیا تھا کہ وسیم اکرم پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین بننے کے خواہشمند تھے، لیکن وزیراعظم عمران خان نے ان کی بجائے رمیز راجہ کو یہ ذمہ داری سونپ دی جس پر وہ نالاں ہیں۔
وسیم اکرم نے اس خبرکو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں لکھا، 'برائے مہربانی ایسی جعلی خبریں پھیلانا بند کریں، پہلے اپنے ذرائع صحیح کریں پھر خبر دیں۔'
انہوں نے لکھا کہ، ' ٹائمز آف انڈیا بھارت کے سر فہرست اور معتبر اخبارات میں سے ایک ہے اور ایسی بے بنیاد خبریں ادارے کو نقصان پہنچا سکتی ہیں، چیئرمین پی سی بی کا عہدہ ایک خاص نوکری ہے اور مجھے اس میں کبھی دلچسپی نہیں تھی، خدا کا شکر ہے، میں اپنی زندگی میں جہاں ہوں وہاں مطمئن ہوں۔'
دلچسپ بات یہ ہے کہ وسیم اکرم کی جانب سے مذکورہ خبر پر برہمی کا اظہار کئے جانے کے بعد ٹائمز آف انڈیا نے اپنا ٹویٹ ڈیلیٹ کر دیا۔
وسیم اکرم کا بیان سامنے آنے کے بعد ان کے حامی اور مخالفین کی جانب سے بھی بیانات سامنے آنے لگے ہیں۔
ٹوئٹر صارف فواد امین خان نے لکھا، '100 فیصد جعلی خبر، کیونکہ اتنی اعلیٰ اور معتبر پوسٹ پر پاکستانی حکومت کبھی بھی ایک جواری کو متعین نہیں کرے گی۔'
شمس الدین نامی صارف کہتے ہیں، 'ان بیشرموں کو شرم کرنی چاہیے جو جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں. وسیم بھائی آپ کو حق ہے ان کے اوپر کیس کرسکتے ہیں ان سے جھوٹی بے بنیاد خبر پھیلانہ کا جرمانہ لے سکتے ہیں.'
بھارتی ٹوئٹر صارف مندیپ سنگھ کا کہنا ہے کہ، 'وہ پی سی بی کے کسی اندرونی عہدیدار کا حوالہ دے رہے ہیں۔ میرے خیال میں آپ کو اس شخص کو تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔'