وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا.وفاقی کابینہ کو بتایا گیا کہ گردشی قرضوں کاحجم450ارب سے کم ہو کر150ارب روپے رہ گیا ہے.پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کےتحت688ارب روپے کےترقیاتی منصوبے شروع کئے جارہے ہیں۔
اجلاس کےبعد میڈیاکوبریفنگ میں وزیراطلاعات فوادچوہدری نے بتایاکہ ہماری کوشش ہے کہ افغانستان سے غیر ملکیوں کے انخلاء میں زیادہ سے زیادہ مدد فراہم کی جائے، تمام خواہشمند پاکستانی خاندانوں کوکابل اورگردونواح سے نکال لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاڈاکٹر عشرت حسین کی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنےکےلئےحکومت اقدامات کررہی ہے۔وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ایل پی جی سلنڈرکی قیمت نیچے لانے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ اپوزیشن انتخابی اصلاحات کے حوالے سے سنجیدہ نظر نہیں آ رہی۔انتخابی اصلاحات کے حوالے اپوزیشن کی تجاویز کا خیر مقدم کریں گے۔
وزیراطلاعات نے کہا پاک روس گیس پائپ لائن پر جلد پیشرفت ہوگی۔ وزیراعظم نے روسی صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت دی ہے۔
فواد چوہدری نے کہاگزشتہ روز 14لاکھ افراد کو کورونا ویکسین لگائی گئی۔سیکٹر ای الیون میں سی ڈی اے کی عملداری کو یقینی بنایا جائے گا۔موجودہ مالی سال کے پہلے دو ماہ میں گزشتہ سال کی نسبت 50فیصد زیادہ ریونیو اکٹھا کیا گیا۔
اجلاس میں کابینہ کمیٹی سی پیک، کابینہ کمیٹی برائے توانائی اورکابینہ کمیٹی قانون سازی کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔
گزشتہ تین سال میں کراچی پورٹ سے 43 ارب کی آمدن ہوئی۔پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کےلئے تیار ہیں۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا شہبازشریف کے مقدمات کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہوتو وہ جلد جیل میں ہوں گے۔آرٹیکل 190کےتحت سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد کے پابند ہیں۔