زرمبادلہ کے ذخائر بلند ترین سطح پر پہنچنے کے باوجود ڈالر ایک سو چھیاسٹھ روپے سے زیادہ کا ہوگیا، ڈالر کی قیمت بڑھنے سے غیرملکی قرضوں کی مالیت بھی بڑھ گئی، رواں مالی سال اب تک ڈالر آٹھ روپے تیئیس پیسے مہنگا ہوا۔
آئی ایم ایف سے پونے تین ارب ڈالر آگئے، زرمابدلہ کے ذخائر ستائیس ارب ڈالر کی تاریخی بلندی پر پہنچ گئے لیکن ڈالر نیچے نہ آسکا۔
انٹربینک میں ڈالر کی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہے ، گیارہ ماہ بعد ڈالر ایک سو چھیاسٹھ روپے سے بھی تجاوز کرگیا۔
مئی میں ڈالر ایک سو باون روپے ستائیس پیسے پر تھا، جبکہ دو جولائی کو قیمت ایک سو ستاون روپے ستاسی پیسے تھی۔
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ درامدی بل اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھنے کی وجہ سے روپے پر دباؤ ہے جس سے ڈالر کی طلب اور قیمت بڑھ رہی ہے۔