طالبان ترجمان سہیل شاہین کہتے ہیں افغان شہری ملک سے اقتصادی اسباب کے باعث جانے کے خواہشمند ہیں۔
اسکائی نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں طالبان ترجمان نے کابل ہوائی اڈے پر ملک سے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے افغان شہریوں سے پیدا ہونے والی افراتفری کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا یہ لوگ مغربی ممالک میں رہائش پذیر ہونے کے خواہاں ہیں،ملک میں اقتصادی بحران عروج پر ہے.افغانستان اس وقت ایک غریب ملک ہے۔عوام کا 70 فیصد غربت کی حد بندی سےکم آمدن کے ساتھ زندگی گزارنے پر مجبور ہے.لہذا افغان شہریوں کے بیرون ملک جانے کی کوشش کو خوفزدہ کیے جانے سے تعبیر نہیں کی جاسکتی۔
ترجمان طالبان نے طالبان کے گھر گھر کی تلاشی لیتے ہوئے سابقہ انتظامیہ کے کارکنان کو تلاش کرنے کے دعوے کو من گھڑت قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا ہم افغانستان میں31اگست کے بعد غیر ملکی قوتوں کی موجودگی نہیں چاہتے جو کہ ہمارے لیے ایک ریڈ لائن کی حیثیت رکھتی ہے.
اگر امریکا اور برطانیہ نے لوگوں کے انخلاء کےلئے اپنی فوج کی موجودگی کےلئے مزید مہلت مانگی تو پھر؟
سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ قطعی طور پراس کی اجازت نہیں دی جائیگی، وگرنہ انہیں نتائج کو بھگتنا ہوگا۔