Aaj Logo

شائع 23 اگست 2021 12:20am

او آئی سی کا افغانستان میں قیام امن کےلئے مدد و تعاون مہیا کرنے کا وعدہ

اسلامی تعاون تنظیم نے افغانستان میں قیام امن کےلئے مددوتعاون مہیا کرنے کا وعدہ کیا ہے اورجنگ زدہ ملک کے مستقبل کے لیڈروں سے کہا ہے کہ وہ اس کو دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہ بننے دیں اور نہ اس کودہشتگردی کےلےک ایک پلیٹ فارم کے طورپراستعمال کرنے کی اجازت دیں۔

57 اسلامی ممالک پر مشتمل تنظیم کا سعودی عرب کے شہر جدہ میں اجلاس ہوا ہے۔یہ اجلاس سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر بلایا گیا تھا۔اس میں تنظیم کےصدردفاتر میں تعینات رکن ممالک کے مستقل مندوبین نےشرکت کی ہے۔انہوں نےافغانستان میں گزشتہ ہفتے طالبان کے کنٹرول کےبعد پیداہونے والی تازہ صورت حال پرتبادلہ خیال کیا ہے۔

اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیے میں تمام افغان فریقوں پرزور دیاگیا ہے کہ وہ اپنے اختلافات کو پُرامن طریقے سے ختم کریں۔

تنظیم نے افغانستان کی مستقبل کی قیادت سے کہا ہےکہ وہ اس بات کویقینی بنائے کہ اس ملک کو مستقبل میں کبھی جنگ پسندی کے لئے استعمال نہیں کیا جائے گا۔

اس نے عالمی برادری سے بھی کہا ہے کہ وہ اس ضمن میں اپنا کردار اداکرے۔

تنظیم کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹریوسف العثیمین نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کابل میں برسراقتدار حکومت پر زوردیاکہ وہ افغانستان میں انسانی قانون اورشہریوں کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنائے۔

انہوں نے بھی برسراقتدارحکومت سے کہا وہ ملک میں قومی مصالحت کے لےیمعاشرے کے تمام طبقات کے درمیان مکالمے کا اہتمام کرے اوربین الاقوامی کنونشنوں اور معاہدوں کی پاسداری کو یقینی بنائے۔

ڈاکٹرالعثیمین نے افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کے بعد پیداہونے والی انسانی صورت حال کے بارے میں بھی اظہارخیال کیا۔

انہوں نے عالمی برادری، اوآئی سی کے رکن ممالک اور اسلامی مالیاتی اداروں پر زوردیاکہ وہ فوری طور پر افغانستان کے متاثرہ علاقوں میں انسانی امداد مہیا کرنےکےلئےاقدامات کریں۔

Read Comments