یوم آزادی کو مینار پاکستان میں خاتون کو ہراساں کرنے کے الزام میں مزید 36 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
آئی جی پنجاب انعام غنی کا کہنا ہے کہ گریٹر اقبال پارک میں خاتون کو ہراساں کرنے کے معاملے میں 100 سے زائد افراد کو مشکوک جان کر حراست میں لیا گیا تھا، جن میں سے مزید 36 افراد کو شناخت کے بعد گرفتار لیا گیا ہے۔ تمام ملزمان کو ویڈیو اور تصاویر میں شناخت ہونے پر گرفتار کیا گیا.
آئی جی پنجاب کے مطابق گرفتار ہونے والے تمام ملزمان کی پہلے نادرا سے شناخت کروائی گئی ہے، نادرا سے شناخت کے بعد ملزمان کی باضابطہ گرفتاری ڈالی گئی۔
انعام غنی نے کہا کہ اب تک اس واقعے میں ملوث 66 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، تمام ملزمان کو ویڈیو اور تصاویر میں شناخت ہونے پر گرفتار کیا گیا۔
دوسری جانب چنگ چی رکشے میں خاتون سے اوباش نوجوان کی بدتمیزی کے واقعے کا مقدمہ تھانہ لاری اڈہ میں درج کر لیا گیا۔
مقدمہ ایس ایچ او تھانہ لاری اڈہ غلام عباس کی مدعیت میں درج کیا گیا جس کے مطابق دو لڑکیاں اور ایک چھوٹی بچی رکشے کی عقبی نشست پر بیٹھی تھیں، 10 سے 12 اوباش لڑکے خواتین پر آوازیں کستے رہے اور غیر اخلاقی اشارے کئے، سرکلر روڈ گریٹر اقبال پارک کے نزدیک سے گزرتے ہوئے اوباش لڑکوں نے لڑکیوں کا پیچھا شروع کر دیا۔
سفید رنگ کی شرٹ میں ملبوس لڑکا رکشے پر سوار ہوا۔ لڑکے نے خاتون کے ساتھ دست درازی اور نازیبا حرکت کی، جس کے بعد وہ فرار ہو گیا۔
پولیس کو تاحال کسی خاتون کی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے اور پولیس موٹرسائیکل رکشہ کے پیچھے لگی موٹرسائیکلوں کے نمبر تلاش کررہی ہے۔ موبائل ویڈیو میں نظر آنے والے نوجوانوں کی تصاویر بھی حاصل کی جارہی ہیں۔
پولیس نے مختلف مقامات پر موٹرسائیکل رکشہ ڈرائیوروں سے بھی پوچھ گچھ کی ہے اور ملزموں کو ٹریس کرنے کے لیے سیف سٹی کیمروں کی بھی مدد لی جارہی ہے۔
پولیس نے ملزمان کی شناخت کے لیئے ویڈیو کا فرانزک کروانے کا فیصلہ کر لیا، جس میں ملزمان کے چہروں کی شناخت کی جائے گی، اور جائے وقوعہ کا تعین بھی کیا جائے گا۔