کابل میں روسی سفارت خانے کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ افغان صدر اشرف غنی پیسوں سے بھری چار کاروں اور ہیلی کاپٹر کے ساتھ ملک سے فرار ہوئے ہیں
روئٹرز نے روسی خبر رساں ادارے آر آئی اے کے حوالے سے بتایا کہ اشرف غنی کا موجودہ ٹھکانہ نامعلوم ہے۔ تاہم، اتوار کو جب طالبان نے کابل پر قبضہ کیا تو وہ افغانستان چھوڑ کر چلے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ خونریزی سے بچنا چاہتے ہیں۔
آر آئی اے نے کابل میں روسی سفارت خانے کے ترجمان نکیتا ایشینکو کے حوالے سے بتایا کہ چار کاریں پیسوں سے بھری ہوئی تھیں، انہوں نے رقم کا دوسرا حصہ ہیلی کاپٹر میں بھرنے کی کوشش کی ، لیکن یہ سب کچھ فٹ نہیں ہوسکا اور کچھ رقم ٹارمک پر پڑی رہ گئی۔
روسی سفارت خانے کے ترجمان ایشینکو نے رائٹرز کو اپنے اس بیان کی تصدیق کی۔ نکیتا نے اپنی معلومات کا ذریعہ "گواہوں" کا حوالہ دیا۔ روئٹرز کا کہنا ہے کہ وہ آزادانہ طور پر ان کے بیان کی سچائی کی تصدیق نہیں کر سکا۔
افغانستان کے لیے صدر ولادیمیر پوٹن کے خصوصی نمائندے ضمیر کابلوف کا کہنا ہے کہ پہلے یہ واضح نہیں تھا کہ بھاگنے والی حکومت کتنی رقم پیچھے چھوڑ جائے گی۔
کابلوف نے ماسکو کے ایخو موسکوی ریڈیو اسٹیشن کو بتایا، 'مجھے امید ہے کہ جو حکومت بھاگ گئی ہے اس نے ریاستی بجٹ سے تمام رقم نہیں لی ہوگی۔'