وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کہتے ہیں افغان مسئلہ کاعسکری حل نہیں ہے۔آج دنیا پاکستان کے مؤقف کی تائید کر رہی ہے۔
انہوں نے کہایہ افغان قیادت کی آزمائش کا وقت ہے۔افغان عوام اپنےگھروں میں محفوظ رہناچاہتےہیں۔ہم چاہتےہیں کہ مسئلہ گفت وشنیدسےحل ہو۔
انکا کہنا تھاعاشورہ کےبعدہمسائےممالک سےتبادلہ خیال کروں گا۔ہماراایجنڈا افغانستان کی خوشحالی ہے۔ برطانیہ کےوزیرخارجہ مجھ سےرابطہ کررہےہیں۔آج شام کوبرطانوی وزیرخارجہ سےبات ہوگی۔
شاہ محمود قریشی نے کہاافغانستان کی صورتحال ہرلمحہ تبدیل ہورہی ہے۔موجودہ صورتحال میں ذمہ دارانہ بات کرنی ہے۔پاکستان اپناذمہ دارانہ کرداراداکرےگا۔پاکستان کا فیورٹ کوئی نہیں ہے۔افغانستان کافیصلہ افغان عوام نےکرناہے۔پاکستان افغان عوام کےفیصلےکےساتھ ہیں۔پاکستان افغانستان میں خون خرابہ نہیں چاہتا۔
انہوں نے مزید کہادنیاکومعاملےکی سنگینی کااحساس ہے۔بھارت بھی معاملےکوالجھانےکی کوشش نہ کرے۔یہ خیرسگالی کاوقت ہے،رکاوٹیں کھڑی کرنےکانہیں۔مسئلہ کےحل کےلئےثالثی کاکرداراداکرسکتےہیں۔ہم نے سخت جملوں پربھی خندہ پیشانی کامظاہرہ کیا۔ہم نےلاکھوں افغان باشندوں کواپنےملک میں جگہ دی۔
ان کامزید کہنا تھا کہ افغانستان ہماراپڑوسی ہے،اچھےتعلقات چاہتےہیں۔ہماری توجہ افغان عوام کی بہتری پر ہے۔کابل میں پاکستان کاسفارت خانہ مکمل فعال ہے۔ابھی تک کوئی افغان پاکستان نہیں آیا۔