کابل:طالبان افغانستان کے دارالحکومت کابل کے مضافات میں داخل ہوگئے، افغان وزارت داخلہ نے گھیراؤ کی تصدیق کردی۔
افغان وزارت داخلہ نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ طالبان تمام اطراف سے کابل میں داخل ہو رہے ہیں،کابل میں سرکاری دفاتر کو خالی کروا لیا گیا ہے جبکہ کچھ علاقوں میں دکانیں بھی بند کر دی گئی ہیں۔
ترجمان افغان طالبان نے کہا ہے کہ کابل میں تمام تجارتی ادارے اور بینک اپنا کام جاری رکھیں، تجارتی ادارے اور بینکوں میں کام کرنے والوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔
طالبان کی جانب سے اپنے جنگجووں کو کابل میں تشدد سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ کابل سے باہر نکلنے والوں کو محفوظ راستہ دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ افغان صوبہ خوست پر بھی قبضہ کر لیا گیا ہے جبکہ گورنر، پولیس چیف، انٹیلی جنس سینٹرسے وابستہ افراد کو کنٹرول میں لے لیا ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ہتھیار، ساز و سامان اور گاڑیاں بھی قبضے میں لے لی گئی ہیں۔ اب افغان فورسز فائرنگ بند کر کے غیر ملکیوں اور شہریوں کو راستہ دے۔
ذرائع کے مطابق افغان طالبان نے پاک افغان بارڈر انگور اڈا پر قبضہ کر لیا ہے جو پہلے ہی سیکیورٹی صورتحال کی وجہ سے بند ہے،انگور اڈا پر تعینات افغان فورسز نے ہتھیار بھی ڈال دیئے ہیں۔