طالبان نے افغان صدر اشرف غنی کے آبائی صوبے لوگر کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق طالبان نے زاہل کے صوبائی دارالحکومت قلات پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان کا صوبہ لوگر دارالحکومت کابل سے صرف 87 کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔
افغان ذرائع ابلاغ کے مطابق طالبان نے لوگر کے مرکزی شہر پل علمی میں داخل ہونے کے بعد گورنر ہاؤس اور پولیس ہیڈ کوارٹر کا انتظام بھی سنبھال لیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان طالبان نے غور پر کنٹرول حاصل کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے جب کہ ارزگان میں شدید جھڑپیں جاری ہیں۔
طالبان اس سے قبل ہلمند کے دارالحکومت لشکرگاہ پر بھی قبضہ کر چکے ہیں۔ عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق طالبان کے قبضے کے بعد افغان فوج کے اہلکار ہیلی کاپٹر کے ذریعے لشکر گاہ سے نکل گئے ہیں جب کہ افغان فورسز کے 200 اہلکاروں نے ہتھیار بھی ڈال دیے ہیں۔
افغانستان کےدوسرے اہم ترین شہر قندھار کا کنٹرول سنبھالنے کے 24 گھنٹے بعد ہی طالبان نے ہلمند پر بھی قبضہ کرلیا تھا۔
افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کے دیگر شہروں اور صوبوں میں طالبان کی پیش قدمی تیزی سے جاری ہے۔افغانستان کے معروف شہروں غزنی اور ہرات بھی طالبان کے کنٹرول میں جا چکے ہیں۔ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران طالبان نے ملک کے 15 صوبوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور افغان فورسز وہاں سے پسپا ہو چکی ہیں۔