طالبان نے ایک ہی دن میں ہرات اور غزنی کے شہروں پر قبضہ کر کے ایک ہفتے سے کم عرصے میں افغانستان کے 11 صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ کرلیا۔
بی بی سی کے مطابق غزنی جیسے اہم شہر پر قبضہ کرنے کے بعد اس بات کے امکانات بڑھ گئے ہیں کہ طالبان کابل پر بھی قبضہ کرلیں.
افغانستان کے دوسرے بڑے شہر قندھار میں بھی شدید لڑائی جاری ہے.
افغانستان کے علاقائی شہروں کا ایک تہائی حصہ طالبان کے قبضے مین ہے.
غزنی شہر پر قبضہ ہونا اپنے محلِ وقوع کی وجہ سے اہمیت کا حامل ہے. شہر سے کابل قندھار موٹروے گزرتا ہے جو افغانستان کے جنوبی حصے جو طالبان کا گڑھ ہیں کو کابل سے جوڑتا ہے.
اطلاعات کے مطابق افغانستان کے جنوبی شہر لشکر گاہ سے قیدیوں کو چھُڑایا گیا تھا جہاں طالبان نے پولیس ہیڈکوارٹر پر قبضہ کیا تھا.