کھیلوں کے میدان میں ہمیشہ پاکستان سے دور بھاگنے والا روایتی حریف بھارت حادثاتی طور پر پاکستان کے مدمقابل آ ہی جاتا ہے۔
چاہے وہ کرکٹ کا میدا ہو یا ٹوکیو اولمپکس، لاکھ بچنے کی کوششوں کے باوجود بھارت کو پاکستان کا سامنا کرنا ہی پڑجاتا ہے۔
بھارت دنیا بھر میں کھیلوں کے میدانوں پر حکمرانی کرنے کا دعویٰ کرتا ہے، لیکن بات جب پاکستان سے مقابلے پر آتی ہے تو وہ ہمیشہ بھاگنے کے حیلے بہانے ڈھونڈتا ہے۔
اس مرتبہ حادثاتی طور پر بھارتی کھلاڑیوں کا پاکستانی جوانوں سے سامنا ہورہا ہے جس پر شائقین کا کھیلوں میں جوش وجذبہ بڑھ گیا ہے۔
دونوں روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے کھلاڑی اولمپکس کے جیولین تھرو مقابلوں میں 7 اگست اور کرکٹ ورلڈکپ میں 24 اکتوبر کو مدمقابل ہوں گے۔
ٹوکیو اولمپکس میں جہاں پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم نے شاندار کارکردگی پر جیولین تھرو کے فائنل راؤنڈ میں اپنی جگہ بنائی ہے، وہیں بھارتی ایتھلیٹ نیرج چوپڑا کی کارکردگی بھی قابل تعریف تھی۔
پاکستان اور بھارت کے ایتھلیٹس 7 اگست کو جیولین تھرو کے فائنل میں مدمقابل ہوں گے۔
دوسری جانب ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ورلڈکپ میں بھی پاکستان اور بھارت کو ایک ہی گروپ میں رکھا گیا ہے۔ روایتی حریف 24 اکتوبر کو کرکٹ کے میدان میں بھی مدمقابل ہوں گے۔
شائقین کا کہنا ہے کہ بھارت ہمیشہ کھیلوں کے میدان میں پاکستان سے دور رہتا ہے، لیکن جب قسمت نے ہی دونوں ممالک کے کھلاڑیوں کو ایک دوسرے کے سامنے لاکر کھڑا کردیا ہے تو بھارت کے پاس اب فرار ہونے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔
اب دیکھنا یہ ہوگا کہ ان حادثات کو اپنی جیت میں تبدیل کرنے کا سہرا کون اپنے سر پر سجاتا ہے۔