ایمنسٹی انٹرنیشنل ساؤتھ ایشیاء نے پاکستانی حکام سے فیصل آباد میں عورت مارچ کے انعقاد کےلئے منتظمین کو اجازت دینے کی درخواست کردی۔
ٹوئٹر پیغام میں ایمنسٹی انٹرنیشنل ساؤتھ ایشیاء کی جانب سے کہا گیا کہ فیصل آباد میں عورت مارچ پر پابندی کے حکومت کے کل کے فیصلے کے متعلق ایمنسٹی انٹرنیشنل کو تشویش ہے۔ آئینِ پاکستان اور تمام اہم حقوقِ انسانی کے کنونشن پُرامن اجتماع کے حق کا تحفظ کرتے ہیں۔
We call upon authorities to immediately grant #AuratMarchFaisalabad all necessary permissions and provide them security, should they need it. [2/2]
— Amnesty International South Asia (@amnestysasia) August 2, 2021
نور مقدم کیس کےلئے احتجاج اتوار کو ہونا تھا تھا لیکن مقامی انتظامیہ نے سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر تنظیم کو احتجاج نہیں کرنے دیا۔
منتظمین کا کہنا تھا کہ وہ احتجاج کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔
جیو نیوز کے مطابق اسسٹینٹ کمشنر فیصل آباد ایوب بخاری کا کہنا تھا کہ منتظمین کے پاس این او سی نہیں تھا اور وہ بغیر کسی نوٹس کہ احتجاج کرنے جارہے تھے۔
انہوں نے کہا ایسے معاملات میں کافی سیکیورٹی خطرات لاحق ہوتے ہیں۔ ہم نے انہیں این او سی لینا کا کہا ہے۔
اے سی فیصل آباد نے واضح کیا کہ منتظمین کا قاعدے کا پاس نہ کرنا مارچ کےلئے اجازت نہ ملنے کی وجہ بنا۔
انہوں نے مزید کہا کہ تیزی سے آتے محرم الحرام کی وجہ سے بھی خطرہ ہے۔