چھ سالہ ننھی پری کے ریپ کے بعد قتل میں ملوث زیر حراست ملزم زاکر انڈولہ نے اعتراف جرم کرلیا ہے، ملزم اہل خانہ سمیت فرار ہورہا تھا۔
کورنگی میں چھہ سالہ ماہم قتل و ریپ کیس میں زیر حراست رکشہ ڈرائیور ذاکر عرف انڈولہ نے بچی کے قتل کا اعتراف کرلیا۔
ذرائع کے مطابق ملزم کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ رات ساڑھے گیارہ کے قریب میں نے بچی کو رکشے میں بٹھایا تھا، قریب ایک گھنٹہ بچی کو رکشہ میں گھماتا رہا تھا، راستے بھر میں نشہ کرتا رہا، ساڑھے بارہ بجے میں بچی کو اتوار بازار گراؤنڈ لے گیا، رکشہ میں ہی بچی کو ریپ کا نشانہ بنایا۔
ملزم زاکر نے بتایا کہ ریپ کے بعد بچی نیم بے ہوش تھی، اچانک بچی نے رکشہ سے چھلانگ لگا دی، چھلانگ لگانے سے اس کی گردن کی ہڈی ٹوٹ گئی، اندھیرا ہونے کی وجہ سے بچی کو کچھ نظر نہیں آیا وہاں کوئی اور نہیں تھا اس لئے میں نے پھر بچی کو اٹھا لیا، بچی کو میں رکشے میں لیکر گھومتا رہا۔ پھر کریم گرؤانڈ سے ایک کپڑا اٹھا کر بچی پر ڈال دیا، کپڑے میں ڈال کر بچی کو کچرے خانے پر پھینکا اور گھر آگیا۔ میں نے گھر پر بیوی کو بتایا کہ میں سواری لے کر جناح اسپتال گیا ہوا تھا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم شام میں اپنے گھر کپڑے لینے آیا، اس نے ملتان کی ٹکٹیں کروالی تھیں، بیوی کو فون کیا اور بچوں سمیت فرار ہونا چاہتا تھا، پہلے سندھی ہوٹل پھر سہراب گوٹھ بلایا تھا، ملزم سیاسی جماعت کا سابق کارکن بھی ہے، ملزم نشے کا عادی ہے، ملزم کو گزشتہ روز شبہ کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا تھا۔