کراچی :سندھ حکومت نے کورونا کیسز کی شرح میں تشویشناک اضافے کے سبب کراچی سمیت صوبے بھر میں آج رات 12بجے سے 8 اگست تک مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا، انٹر سٹی ٹرانسپورٹ اور کاروبار مکمل بند رہے گا، پیر سے تمام سرکاری اور نجی دفاتر بند ہوں گے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کورونا ٹاسک فورس کے اجلاس میں طبی ماہرین کے علاوہ اپوزیشن جماعتوں کے رہنماء اور تاجر برادری کے نمائندؤں نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں شرکا ءکو کراچی سمیت صوبے بھر میں کورونا کی تشویناکک صورت حال سے آگا کیاگیا۔
سیکریٹری صحت نے بتایا کہ صوبے میں کورونا کیسز کی مجموعی شرح 13 فیصد سے زائد ہے، کراچی میں کورونا کی شرح 23 فیصد جبکہ حیدر آباد میں 14 فیصد ہے، کراچی کا ضلع شرقی33فیصد شرح کے ساتھ سب سے آگے ہے،صوبے میں انڈین ویرینٹ تیزی سے پھیل رہا ہے، اسپتالوں پر مریضوں کا شدید دباؤ ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مرادی علی شاہ نے اجلاس کے شرکاءکے ہمراہ طبی ماہرین کی تجاویز پر طویل مشاورت کے بعد فیصلہ کیا کہ 8 اگست تک کراچی میں مکمل لاک ڈاؤن ہوگا، جس کے تحت تمام سرکاری، نجی دفاتر، انٹرسٹی ٹرانسپورٹ بند رے گی جبکہ کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بھی بند رہیں گے۔
وزیراعلی سندھ نے کہا کہ شہریوں کے بلاوجہ گھروں سے نکلنے پر پابندی ہوگی، لاک ڈاؤن کے دوران گھر سے باہر نکلنے والوں کا ویکسی نیشن کارڈ چیک کیا جائےگا،31 اگست سے ویکسی نیشن نہ کرانے والے سرکاری ملازمین کو تنخواہوں ادا نہیں کی جائیں گے۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ لاک ڈاون کے دوران ایکسپورٹ صنعت کھلی رہے گی، میڈیکل اسٹورز، بیکریز اور اشیاء ضروریہ کی دکانیں کھلی رہیں گی۔
اجلاس میں شریک تمام طبی ماہرین، اپوزیشن رہنماؤں اور تاجر رہنماؤں نے بھی وزیر اعلیٰ سندھ کے فیصلوں کی تائید کی۔
این سی او سی کاکورونا کیسز بڑھنے پر سندھ حکومت کی مدد کا فیصلہ
دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی )نے کورونا کیسز بڑھنے پر سندھ حکومت کی مدد کا فیصلہ کرلیا۔
وفاقی وزیرمنصوبہ بندی اسد عمر کی سربراہی میں لگی بیٹھک میں کراچی کی بگڑتی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، شرکاء نے کراچی میں کورونا کے پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کیا ۔
این سی او سی حکام کا کہنا تھا کہ سندھ کے اسپتالوں میں انتہائی نگہداشت وارڈز، آکسیجن اور وینٹی لیٹرز بیڈ بڑھائے جائیں گے ، صوبے میں کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کیلیے سکیورٹی اہلکار تعینات کئے جائیں گے۔