نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی چاہتی ہیں کہ لڑکیاں صرف کرکٹ بیٹ اور گیند اٹھانے کے بارے میں سوچے نہیں بلکہ اسے آزمائیں بھی۔
خواتین کو بااختیار بنانے اور تعلیم کے لئے سرگرم عمل ہونے کے لئے مشہور ملالہ یوسفزئی نے نوجوان خواتین پر زور دیا کہ وہ خود پر اعتماد کریں۔
طالبان کے جان لیوا حملے میں موت کو شکست دینے والی سوات کی 24 سالہ ملالہ نے اسکائی اسپورٹس کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ خواتین کو ان کی صنف کی بنیاد پر کبھی بھی کھیل سے مایوس نہیں ہونا چاہئے۔
ملالہ نے کہا، 'آج بھی جب ہم اس اسٹیڈیم میں خواتین کرکٹرز کو کھیلتے ہوئے دیکھتے ہیں، تو وہ وہاں موجود تمام لڑکیوں کیلئے یہ پیغام ہوتا ہے کہ وہ کھیلوں میں حصہ لے سکتی ہیں، وہ کھلاڑی بن سکتی ہیں، وہ جس کھیل کو چاہیں کھیل سکتی ہیں۔'
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس پہلے ہی متعدد رول ماڈل خواتین موجود ہیں جو تاریخ کو بدل رہی ہیں، اور کھیل اس سے مستثنیٰ نہیں ہے۔
ملالہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ ہم خواتین کو خواب دیکھنے سے نہ روکیں۔ انہوں نے لڑکیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسے ضرور آزمائیں اور اگر اس سے لطف اندوز ہوتی ہیں تو ضرور کریں۔
گزشتہ ہفتے ملالہ نے اپنے انسٹاگرام پر کرکٹ سے محبت کا اظہار بھی کیا تھا۔