گستاخانہ خاکے بنانے والا ڈینش فنکار کرٹ ویسٹر گارڈکی 86برس کی عمر میں موت واقع ہوگئی۔
خاندنی ذرائع نے ڈینش اخباربرلنگسکے کو اتوار کو بتایا کہ طویل عرصے سے علیل ویسٹرگارڈ کی موت دورانِ نیند واقع ہوئی۔
روزنامہ جیلینڈز پوسٹن میں شائع ہونے والے 12 گستاخانہ خاکے ویسٹر گارڈ نے ہی بنائے تھےجن کی اشاعت کے بعد سے مسلمان ممالک میں شدید احتجاج کی لہر دوڑی۔
شروع میں تو خاکوں کو توجہ نہیں ملی لیکن دو ہفتوں بعد روزنامے کےخلاف کوپنہیگن میں مظاہرہ ہوا اور بعدازاں ڈینمارک میں تعینات مسلم ممالک کے سفراء نےاحتجاج ریکارڈ کرایا۔
فروری 2006 میں مسلم ممالک میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف غم و غصہ ڈینمارک مخالف مظاہروں کی شکل اختیار کرگیا جن میں سے کچھ مظاہرے پرتشدد بھی ہوگئے۔
ان واقعات نے ڈینمارک اور باقی دنیا میں اسلاموفوبیا اور آزادی اظہارِ رائے کی حدود اور مذہب کی بحث چھیڑ دی۔
برلنگسکے کے مطابق مذکورہ گستاخانہ خاکے ایک بار پہلے بھی چھاپے جاچکے تھے لیکن اس وقت اتنا تنازعہ نہیں کھڑا ہوا۔