Aaj Logo

اپ ڈیٹ 13 جولائ 2021 03:18pm

ریلوےملازمین گھر بیٹھ کر تنخواہیں لیتے ہیں، اسی لئے حادثات ہوتے ہیں، چیف جسٹس

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پاکستان ریلوے کےمستقل ہونے والے80 ملازمین سےمتعلق سروس ٹربیونل کا فیصلہ معطل کردیا اورریلوے کی درخواست سماعت کیلئے منظور کرلی،چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ سیاسی بھرتیوں کی وجہ سےریلوے میں ہرطرف گڑبڑہے،ریلوے ملازمین گھربیٹھ کرتنخواہیں لیتے ہیں،اسی لئے حادثات ہوتے ہیں۔

چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے ریلوے میں عارضی بنیادوں پر بھرتی ملازمین کی مستقلی سے متعلق کیس سماعت کی۔

دوران سماعت وکیل ریلوے کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا کہ ملازمین2013 میں بھرتی ہوئےجوریلوے پالیسی2012پرپورا نہیں اترتے۔

چیف جسٹس گلزاراحمد نے ریمارکس دیئے کہ عارضی بھرتیاں سیاسی بنیادوں پرکی جاتی ہیں، ریلوے حکام کےغیرپیشہ ورانہ رویے کی وجہ سے آج پاکستان ریلوے کا یہ حال ہے، سیاسی بھرتیوں کی وجہ سےریلوے میں ہرطرف گڑبڑہے،عارضی بھرتی ہونے والے ملازمین گھروں میں بیٹھ کرتنخواہیں لیتے ہیں، ریلوے میں اسی وجہ سےتواتنے حادثات ہوتے ہیں۔

جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ ریلوے حکام سیاسی بھرتیاں کرکےپھرانہیں مستقل کرنے کیلئے سیاسی بنیادوں پرپالیسی بناتے ہیں،ریلوے ایک حکومتی ادارہ ہے توپھربھرتیاں سیاسی بنیادوں پرکیوں کی جاتی ہیں؟ ریلوے کی 80 فیصد آمدن تنخواہوں اورپنشن میں چلی جاتی ہے،ریلوے کاکوئی نظام نہیں ملازمین تنخواہ لےکرگھرآجاتے ہیں،عارضی بھرتیاں کر جاتے ہیں جو بعد میں ریلوے کے گلے پڑ جاتے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ریلوے میں اب بھی ہرمہینےسینکڑوں کی تعداد میں عارضی بھرتیاں ہوتی ہیں،جس پر وکیل ریلوے نے کہا کہ عارضی بھرتیوں پرپابندی ہے۔

جسٹس اعجازالاحسن کا کہنا تھا کہ افسران پابندی کے دوران بھی راستہ نکال لیتےہیں،چیف جسٹس نے کہا کہ سیاسی تقرریوں نےتوریلوے کوتباہ کردیا ہے۔

بعدازاں سپریم کورٹ نے مستقل ہونےوالے80ملازمین سےمتعلق سروس ٹربیونل کا فیصلہ معطل کردیا اور مستقل ہونےوالےملازمین کیخلاف ریلوے کی درخواست سماعت کیلئے منظور کرلی۔

چیف الیکشن کمشنرکی تعیناتی کیخلاف درخواست پرعائد رجسٹرارآفس کے اعتراضات ختم

سپریم کورٹ نے چیف الیکشن کمشنرکی تعیناتی کیخلاف درخواست پرعائد رجسٹرارآفس کے اعتراضات ختم کردیئے،مقدمہ کھلی عدالت میں مقررکرنے کا حکم دے دیا ۔

سپریم کورٹ میں جسٹس مشیرعالم نے رجسٹرارآفس کےاعتراضات کیخلاف اپیل پران چیمبرسماعت کی۔

جسٹس مشیرعالم نے حکم نامے میں لکھا کہ دیکھنا ہوگا چیف جسٹس کی مشاورت کےبغیرکیسے ایک جج چیف الیکشن کمشنرتعینات ہوسکتا ہے،یہ بھی دیکھناہوگاکہ بیوروکریٹس اورٹیکنوکریٹس کوکیسے ججزکے مساوی درجہ دیا جاسکتا ہے ۔

جسٹس مشیرعالم نےدرخواست پرعائد اعتراضات ختم کرتےہوئےمقدمہ کھلی عدالت میں مقررکرنے کا حکم دے دیا ۔

درخوست گزارایڈوکیٹ علی عظیم آفریدی نےچیف الیکشن کمیشنرسکندرسلطان راجہ کی تعیناتی کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائرکررکھی ہے ۔

Read Comments