اردن کی عدالت نے شاہی عدالت کے سابق سربراہ کو بادشاہت کو غیر مستحکم بنانے کی سازش کے الزام میں 15 سال کی قید کی سزا سنا دی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اردن کی عدالت نے سابق شاہی معتمد باسم اوداللہ کے ساتھ ساتھ شاہی خاندان کے ایک نابالغ کو بھی مبینہ طور پر اسی جرم کے تحت 15 سال کی قید کی سزا سنائی ہے۔
عدالت کے مطابق اس کے پاس ملزمان کے خلاف بادشاہت کو نقصان پہنچانے کا عزم رکھنے کے مصدقہ ثبوت موجود ہیں۔ ملزمان سابق ولی عہد شہزادہ حمزہ کو بادشاہ کے متبادل کے طور پر تخت نشیں دیکھنا چاہتے تھے۔
واضح رہے شہزادہ حمزہ کو 2004 میں شاہ عبداللہ نے ولی عہدی سے ہٹا کر اپنے بڑے بیٹے کو ولی عہد نامزد کردیا تھا.
شہزادہ حمزہ نے 2018 میں انکم ٹیکس قانون منظور ہونے کے بعد حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا.