امریکی ایئر فورس نے بی-21 ریڈر اسٹیلتھ طیارے کی نئی فوٹو ریئلِسٹک تصویر جاری کردی۔ تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لونگ رینج بمبار طیارہ کیلیفورنیا کے ایڈورڈز ایئر فورس بیس سے اڑان بھررہا ہے۔
نیوکلیئرہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھنےوالےاس لڑاکا طیارے کی قیمت 60 کروڑ ڈالرز سے زائد ہے اور امریکی ملٹری نے 100 سے زائد جہازوں کا آرڈر دے رکھا ہے۔
ان طیاروں کے بیڑے میں شمولیت آئیندہ پانچ سالوں میں ممکن ہے لیکن ایئر فورس نے زیادہ تر تفصیلات خفیہ رکھی ہوئی ہیں۔
بی-21 طیارہ ابھی ملیٹری کے تحت تکمیل کے عمل میں ہے اور یہ لانگ رینج اسٹرائیک بومبر پروگرام کا حصہ ہے۔
امید کی جارہی ہے کہ یہ طیارہ 2026 یا 2027 تک بی-2 اسپرٹ اور بوئینگ بی-52 کے ساتھ بیڑے میں شمولیت اختیار کرے۔
ایئرفورس ریپڈ کیپیبلیٹیز کےآفس ڈائریکٹر رینڈال والڈن کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ نیوکلیئرجدیدیت محکمہ دفاع اور ایئر فور کی اولین ترجیح ہے اور بی-21 اس منصوبے کی بنیاد ہے۔
امریکی ایئر فورس کے مطابق بی-21 کی اوسط قیمت 63کروڑ 90 لاکھ ڈالرز ہے یا افراط زر کی صورت میں 67 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز۔
یہ لڑاکا طیارہ نصف صدی سے زیادہ بیڑے کا حصہ رہنے والے ایئر فورس بی-52 بومبر کی جگہ لے گا۔ مزید یہ کہ 2040کی دہائی میں یہ بی-1 بومبر کی جگہ بھی لے لے گا۔
بی-21 ریڈر کا نام 18 اپریل 1942 کو جنگِ عظیم دوم کے دوران جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو پر کیے جانے والے اچانک فضائی حملے ڈُولِٹل ریڈ کرنے والوں یعنی ڈُولِٹل ریڈرز پر رکھا گیا ہے۔
حملے کی منصوبہ بندی اور سربراہی اس وقت کے لیفٹنینٹ کرنل جیمز ڈُولِٹل نے کی جن کے نام پر اس حملے کا نام ڈُلِٹل ریڈ پڑا۔