افغانستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے والا بھارت نئی صورت حال سے پریشان ہے، بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق طالبان نے مبینہ طور پر ہرات میں بھارتی فنڈز سے تعمیر کئے گئے ڈیم پر قبضہ کر لیا، تاہم افغان حکومت اور طالبان نے بھارتی میڈیا رپورٹس کی تردید کی ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد بھارت پریشان اور بوکھلاٹ کا شکار ہے، بھارتی میڈیا کے مطابق طالبان نے 4 جولائی 2021 کو اتوار کی رات افغان صوبے ہرات میں بھارت کی طرف سے تقریباً 2 ارب ڈالرز سے بنائے گئے سلمیٰ ڈیم کا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور 16 سیکیورٹی اہلکاروں کو بھی مار ڈالا ہے۔
مذکورہ ڈیم کو افغان انڈیا دوستی ڈیم کہا جاتا ہے۔ اس کے آبی ذخیرے کی گنجائش 640 ملین مکعب میٹر ہے اور ہرات کے ضلع چشتی شریف سے ایران کے بارڈر پر واقع ذوالفقار تک 2،00،000 ایکڑ زراعت کی آبپاشی کی گنجائش ہے۔
افغان حکومت اور طالبان نے سلمیٰ ڈیم پر قبضے سے متعلق بھارتی میڈیا کی خبروں کی تردید کی ہے، طالبان ذرائع کا کہنا ہے افغانستان کے قومی اور عوامی مفاد کے کسی بھی منصوبے کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔
بھارتی میڈیا یہ پروپیگنڈا بھی کر رہا ہے کہ طالبان نہ صرف غیر ملکی منصوبوں پر قبضے کر رہے ہیں بلکہ حکومتی شخصیات کو بھی مار رہے ہیں، بازاروں اور مارکیٹوں میں دھماکے کر رہے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق افغان خاندانوں کو وطن چھوڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، بھارت نے کابل میں اپنے سفارت خانے کے علاوہ مزار شریف اور قندھار میں قونصل خانوں سے 500 کے قریب سٹاف کو نکالنے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔