Aaj Logo

اپ ڈیٹ 04 جولائ 2021 11:17am

بشریٰ انصاری نے ڈانس فلور پر آگ لگا دی

پاکستان کی لیجنڈری اداکارہ، مزاح نگار، ڈرامہ نگار اور گلوکارہ بشریٰ انصاری کو ان کی شخصیت کے حوالے سے ہمیشہ سراہا گیا ہے۔ ٹیلی ویژن کی ایک لمبی تاریخ اداکارہ کے بہترین کرداروں سے بھری پڑی ہے، انہوں نے متعدد ایوارڈز اور مدوحوں کے دل اپنے نام کیے ہیں۔

بشریٰ انصاری کے ادا کئے گئے کرداروں میں سے ہر ایک کا اپنا الگ رنگ ہے۔ پہلا کردار جس نے انہیں کو پہچان دی وہ "کلیاں" کی "شرمیلی" تھی، جو ایک کٹھ پتلی تھی جسے فاروق قیصر نے 1977 میں متعارف کیا تھا۔ بشریٰ 1981 میں کراچی آئیں اور پی ٹی وی پروگرام "شوشا" میں "بجلی" کا کردار ادا کیا جسے انور مقصود نے تحریر کیا تھا۔

بشریٰ نے ہمیشہ عمر پرستی کے تاثر کو ٹھکرایا ہے، اور اکثر یہ کہتے ہوئے نقادوں کو کاموش کرا دیتی ہیں کہ 'میں دل سے جوان ہوں ، یہی بات اہم ہے۔'

حال ہی میں ان کے ڈانس کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے۔ جس میں انہیں سلطانہ صدیقی کے پوتے شاہمیر شنید کی مہندی نائٹ میں ایک خوبصورت سفید غرارے میں عدنان سمیع کے بیٹے اذان سمیع خان کے ساتھ بھارتی گانے "بیڑی جلئی لے" پر رقص کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

بشریٰ انصاری کے رقص نے بے شک ڈانس فلور پر آگ لگا دی ہے، جس میں 65 سالہ اداکارہ زندگی سے بھرپور نظر آرہی ہیں۔

تاہم کچھ لوگ "آنگن تیرا" کی اداکارہ کا رقص دیکھ کر خوش نہیں ہوئے۔

بہت سوں نے یہ مدعہ بھی اٹھایا کہ کس طرح بشریٰ انصاری نے پہلے مذہب کا احترام نہ کرنے پر ٹک ٹاک اسٹار جنت مرزا کے اقدامات پر تنقید کی۔ پچھلے مہینے جنت مرزا نے اپنی کمر کے گرد ایک صلیبی لاکٹ پہنے ایک ویڈیو اپلوڈ کی، جس پر نہیں عیسائی برادری کی جانب سے برا بھلا کہا گیا۔ بعد میں انہوں نے کلپس کو ہٹا دیا اور معذرت کرلی۔

تاہم، بشریٰ انصاری نے اس پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا، 'ایک دُر فٹے منہ تو بنتا ہے ان جاہل اسٹارز پر افسوس،نا اسلام کا پتا نہ کسی اور مذہب کا'۔ان کا یہ ردعمل جنت مرزا اوران کے درمیان جھگڑے کا باعث بنا۔

Read Comments