لاہور میں تیسری جماعت کی طالبہ سے ذیادتی کی تصدیق ہو گئی لیکن پولیس ملزم کا سراغ نہ لگا سکی۔
متاثرہ بچی نے الزام لگایا ہے کہ عدالتی مداخلت پر ایف آئی آر درج کروائی، اب صلح کیلئے دباو ڈالا جا رہا ہے۔
بچوں کے ساتھ ذیادتی کے واقعات نہ تھم سکے۔ معصوم بچیوں کیلئے درسگاہیں بھی غیر محفوظ ہو گئیں۔ نشتر کالونی لاہور میں تیسری جماعت کی طالبہ کو اسکول میں ہوس کا نشانہ بنایا گیا۔ بچی کے بتانے پر والدین نے سکول انتظامیہ سے وضاحت مانگی تو انہوں نے سخت روئیہ اپنایا۔ پولیس نے بھی بات نہ سنی، تو عدالت کا دروازے پر دستک دینا پڑی۔
دس روز بعد مقدمہ درج ہوا، میڈیکل رپورٹ میں بھی زیادتی ثابت ہو گئی۔ مگر پولیس ابھی بھی سنجیدہ نہیں۔ ورثاء کہتے ہیں ہمیں تنگ کیا جا رہا ہے۔
پولیس کا موقف ہے کہ تفتیش کی جا رہی ہے جلد ملزمان تک رسائی حاصل کر لی جائے گئی ۔