اسلام آباد ہائیکورٹ نے کورونا ویکسین کے مبینہ ناموافق اثرات کیخلاف2 درخواستیں خارج کردیں، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواستیں خارج کیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کورونا ویکسین کے مبینہ ناموافق اثرات سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی ۔
درخواست گزارنے کہا کہ ویکسین اب ہر کسی کیلئے لازمی ہو چکی ہے، شہریوں کو اس کے اثرات کا پتہ ہونا چاہیئے،کورونا ویکسین کے ناموافق اثرات سے متعلق کوئی اقدامات نہیں کئے گئے۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت اس حوالے سے حکومت کو ہدایات جاری کرے، اس پرچیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ یہ عدالت بلاوجہ کسی کو ڈائریکشنز نہیں دیتی ، درخواست گزارشہری نے پھر کہا کہ ریاست اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر رہی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ ریاست اپنی ذمہ داری پوری کر رہی ہے ، کس نے آپ کو کہا ریاست ذمہ داری نہیں لے رہی ، آپ متبادل فورم پر این سی او سی کے پاس جا سکتے ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ریاست اپنی ذمہ داری پوری کر رہی ہے، کس نے آپ کو کہا ریاست ذمہ داری نہیں لے رہی،آپ متبادل فورم پر این سی او سی کے پاس جا سکتے ہیں۔
عدالت نے شہری سے استفسارکیا کہ کس کے کہنے پر آپ نے یہ پٹیشن دائر کی؟ کس نے یہ ڈرافٹ کی؟ پٹیشن دائر کرنے سے متعلق شہری عدالت کو کوئی خاطر خواہ جواب نہ دے سکا ۔
جس کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست خارج کرنے کا فیصلہ سنا دیا۔