مسلم لیگ ن کے رہنماء مفتاح اسماعیل نے سوال کیا ہے کہ اگر اسلام اباد کی غیرقانونی عمارتیں قانونی ہوسکتی ہے تو کراچی کی کیوں نہیں؟ عمارتیں، مکان اور دکانیں بھلے توڑیں مگر متبادل کا بنددوست بھی کریں۔جنہوں نے تعمیرات کی اجازت دی انکے خلاف کاروائی کیوں نہیں کی جاتی؟
شارع فیصل پر نسلہ ٹاورز کے مکینوں سے اظہار یکجہتی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ معاملہ بڑا سنگین ہے، لیز کا کاغذ ملکیت ہوتا ہے۔کسی کو اس کے گھر سے نہیں نکالنا چاہیئے۔نسلہ ٹاور نالے پر نہیں بنا لیگل طریقے سے بنا ہوا ہے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ وزریراعظم اور وزیراعلیٰ کو متاثرین سے اظہار یکجہتی کےلئے آنا چاہیئے۔اسلام آبادمیں بنائے گئے غیر قانونی اگر قانونی ہوسکتا ہے تو کراچی میں کیوں نہیں۔
سابق وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ جن سرکاری افسران نے این او سی جاری کی ہیں انکے خلاف کاروائی کیوں نہیں کی جاتی۔ بنی گالا ریگولائز ہو سکتا ہے تو نسلہ ٹاور کیوں نہیں۔