وزیراعظم عمران خان کے مبینہ "نئے پاکستان" میں اپنی نوعیت کا انوکھا مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس کے مطابق "سسستی اشیا" بیچنا بھی جرم بن گیا ہے۔
لاہور میں سرکاری نرخ سے سستی سبزی بیچنے پر دکاندار وقاص ولد عبدالمجید کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پاکستان کی تاریخ کا یہ انوکھا مقدمہ اسپیشل مجسٹریٹ چوہدری کاشف بشیر کی مدعیت میں تھانہ سٹی رائیونڈ میں پرائس کنٹرول ایکٹ 1958 اور 1977 کے تحت درج کیا گیا۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ دکاندار بھنڈی مقرر کردہ قیمت 95 کی بجائے 73 روپے، ٹماٹر مقرر کردہ قیمت 50 روپے کلو کی بجائے 25 روپے فی کلو فروخت کررہا تھا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق دکاندار بینگن مقرر کردہ نرخ 60 روپے فی کلو کی بجائے 52 روپے، کریلے 90 روپے فی کلو کی بجائے 52 روپے اور پیاز سرکاری ریٹ 40 روپے فی کلو کے بجائے 33 روپے میں فروخت کررہا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق دکاندار نے سرکاری نرخ نامہ آویزاں نہ کرکے اور مقررہ نرخوں پر سبزی نہ بیچ کر جرم کا ارتکاب کیا ہے۔
پولیس کے مطابق مجسٹریٹ کے حکم پر دکاندار وقاص کو 15 جون کو گرفتار کیا گیا اور 16 جون کو مقامی عدالت نے اسے ضمانت پر رہا کر دیا۔
واضح رہے کہ ادارہ شماریات کے مطابق ہفتہ وار بنیادوں پر گذشتہ ہفتے کے دوران ٹماٹر14.56 فیصد، ایل پی جی 8.64 فیصد، چکن 11.43 فیصد، پیاز 8.38 فیصد، آلو 1.21 فیصد، لہسن 6.97 فیصد اور گھی 5.36 فیصد، کُکنگ آئل1.31 فیصد مہنگا ہوا۔
جبکہ دال مونگ 3.79 فیصد، دال مسور 0.26 فیصد، دال چنا0.71 فیصد ،دال ماش 0.45 فیصد اور چینی 0.12 فیصد سستی ہوئی۔
وفاقی ادارہ برائے شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ 24 جون کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ (ایس پی آئی) کے لحاظ سے گذشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں ملک میں مہنگائی کی شرح 15.29 فیصد رہی تاہم اس سے پچھلے ہفتے کے مقابلہ میں پیوستہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح 0.82 فیصد اضافہ ہوا۔