وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے اپوزیشن سے معافی کا مطالبہ کردیا ۔
اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ایوان کو یرغمال بنا کر اچھا نہیں کیا گیا ۔ اپوزیشن رہنما اس پر معافی مانگیں ۔
خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ملوث افراد کی سزا اور انکوائری کا جائزہ لینا ہوگا ۔
جام کمال کا کہنا تھا کہ اس طرح کی سیاست رہی تو بلوچستان کبھی ترقی نہیں کرے گا۔
صوبہ بلوچستان کی اسمبلی کے باہر جمعہ کو شدید ہنگامہ آرائی ہوئی اور پولیس کی بکتر بند گاڑی نے ایک گیٹ بھی توڑ دیا جس کو اپوزیشن نے تالہ لگا کر بند کر دیا تھا۔
گیٹ ٹوٹنے کے باعث ایک خاتون سمیت تین اراکین اسمبلی زخمی ہوگئے جبکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کے آمد کے موقع پر جوتے اور دیگر اشیاء بھی پھینکے گئے۔
حزب اختلاف کی جماعت جمعیت علماءاسلام بلوچستان کے امیر مولانا عبدالواسع نے حکومت کو اس صورتحال کے لیے مورد الزام ٹھہرایا جبکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے حزب اختلاف پر تمام تر ذمہ داری عائد کی۔
جس کے بعد اب وزیراعلیٰ بلوچستان کیجانب سے یہ مطالبہ کیا گیا ہے۔