طالبان نے افغانستان میں کارروائیاں تیز کرتے ہوئے مزید 142 اضلاع کا قبضہ حاصل کرلیا ہے، افغان حکام کا کہنا ہے کہ کئی اضلاع کا کنٹرول واپس لے لیا ہے، جبکہ صدر اشرف غنی نے چھ ماہ میں افغان حکومت کے گرنے کے تاثر کو مسترد کردیا۔
طالبان 421 اضلاع میں سے 142 پر قابض ہوگئے ہیں۔ بغلان، قندوز، غزنی سمیت مختلف صوبوں میں طالبان کی مزید کارروائیاں جاری ہیں۔
افغان حکام کا کہنا ہے کہ متعدد اضلاع کو طالبان سے واپس لے لیا ہے جبکہ کئی اضلاع سےجنگی حکمت عملی کے تحت سیکیورٹی فورسز نکل چکی ہیں۔
دوسری جانب امریکی انٹیلی جنس کی نئی جائزہ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکی فوجی انخلا کے چھ ماہ میں افغان حکومت گرسکتی ہے۔
افغان صدر اشرف غنی نے قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ افواہیں غلط ثابت ہوں گی، موجودہ حکومت برقرار رہے گی۔
واضح رہے کہ امریکی حکومت کی جانب سے بیان سامنے آیا ہے کہ امریکی افواج کے انخلا کے بعد بھی تقریباً 650 فوجی افغانستان میں رہیں گے، افواج کی موجودگی ممکنہ طور پر مستقل بنیادوں پر ہوگی جن کا کام امریکی سفارت خانے اور کابل ایئرپورٹ کی سیکیورٹی بحال رکھنے میں معاونت فراہم کرنا ہوگا۔دوسری جانب افغان طالبان نے امریکی افواج کی موجودگی کو قبضے کا تسلسل قرار دیا ہے۔