ایم کیو ایم پاکستان کےکنوینرڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے سوئی سدرن گیس کی جانب سے مرمت کےنام پر غیر برآمدی صنعتی یونٹوں کو21روز کےلئے گیس کی فراہمی معطل کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
خالدمقبول صدیقی نےایک بیان میں کہاہےکہ اچانک سوئی سدرن گیس پرکیا افتاد آن پڑی کہ اس نے اچانک 21روز کےلئے گیس کی فراہمی معطل کرنے کا اعلان کردیا۔اس نااہلی کے باعث چھوٹی بڑی صنعتوں کا اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے جو پاکستان کی نازک معیشت کےلئے زہر قاتل ہے۔
ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی نےمزید کہا کہ موجودہ توانائی کا بحران پاکستان کی تاریخ کا سنگین بحران ہے۔ناقص حکمت عملی کے باعث ہر گزرتے دن کے ساتھ یہ بحران شدید ہوتا جارہا ہے۔گیس کی اس بندش کا براہ راست اثر یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور پر پڑ رہا ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں وزیراعظم پاکستان عمران خان سے ملاقات کی اس دوران گیس کےشدیدبحران پرتبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم پاکستان سےوفد نےدرخواست کی کہ اس مسئلہ نوٹس لیں اور فوری طور پر صنعتی صارفین کو گیس کی فراہمی کی ہدایت کی جائے تاکہ ترقی کا پہیہ چلتا رہے اور معشیت کو نقصان نہ پہنچ سکے۔