لاہور:جوہر ٹاؤن لاہور دھماکے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، دھماکے میں استعمال میں ہونے والی گاڑی کے مالک کو تحقیقاتی ادارے نے گرفتار کرلیا۔
لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں، دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کے مالک کو ٹریس کرلیا گیا۔
تحقیقاتی اداروں کے مطابق وقوعہ میں استعمال ہونے والی گاڑی حافظ آباد کے رہائشی نے اوپن لیٹر پر گوجرانوالہ کے رہائشی کو فروخت کی تھی، تحقیقاتی اداروں نے گوجرانوالہ کے رہائشی کو مشکوک قرار دیتے ہوئے چھاپے مار کارروائیاں شروع کردیں، مبینہ ملزم جہاز کے ذریعے کراچی جا رہا تھا جسے آف لوڈ کرکے گرفتار کرلیا گیا۔
دوسری جانب تحقیقاتی ادارے گاڑی کے لاہور داخلے کے حوالے سے بھی تحقیقات کر رہے ہیں،گاڑی کس علاقے اور کس وقت لاہور میں داخل ہوئی اس کی تحقیقات بھی جاری ہے۔
تحقیقاتی اداروں کی جانب سے موقع سے تمام شواہد اکھٹے کئے جاچکے ہیں جبکہ گاڑی کی جیوفینسنگ بھی مکمل کرلی گئی ہے۔
جوہر ٹاؤن دھماکے کے زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے
جناح اسپتال لاہور ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں جوہر ٹاؤن دھماکے کے زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
اسپتال انتظامیہ کے مطابق اس وقت 7زخمی تاحال جناح اسپتال میں زیر علاج ہیں، جنہیں سر، بازوں، ٹانگوں اور جسم کے مختلف حصوں پر چوٹیں ہیں،4زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے جن میں حاملہ خاتون 35سالہ زاہدہ بی بی کو وینٹی لیٹر پر طبی امداد دی جا رہی ہے جبکہ پولیس اہلکار محمد طاہر کو انتہائی نگہداشت یونٹ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
ڈاکٹرز کے مطابق دھماکے کے بعد 24زخمی اسپتال لائے گئے، 5افراد کو فوری ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا، 18زخمیوں میں سے 4کی حالت میں بہتری پر گھر بھیج دیا گیا۔
لاہور دھماکے میں عبدالخالق اس کا 5سالہ بیٹا عبدالحق اور 40سالہ مظہر دم توڑ گئے تھے۔