نئی دہلی :بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس نے مودی سرکار سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کا مطالبہ کردیا۔
بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنماء چدم برم نے مودی سرکاری سے مقبوضہ کشمیر سے متعلق 5 اگست 2019 کا اقدام واپس لینے اور وادی کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔
کانگریس کےرہنما ءچدم برم نے کہا کہ کشمیرایک ریاست ہے نہ کہ ریئیل اسٹیٹ، اس ریاست کےعوام کے حقوق اورخواہشات کا احترام کیا جائے،ایکٹ آف پارلیمنٹ سےآئینی اقدام ختم نہیں کیا جاسکتا،یہ مسئلہ کشمیرکےسیاسی حل کا واحد نقطہ آغازہے۔
کانگریس رہنماءنےمزیدکہاکہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیاہواہےلیکن2دوسال سے التواءکاشکار ہے۔
حریت رہنماؤں نے مودی سرکار کی نام نہاد اے پی سی کو مسترد کردیا
حریت رہنماؤں نے مودی سرکار کی نام نہاد اے پی سی کو مسترد کردیا، حریت قیادت نے کل جماعتی کانفرنس عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش قرار دے دیا۔
حریت قیادت نے کہا کہ کل جماعتی کانفرنس عالمی برادری کوگمراہ کرنےکی کوشش ہے، جس کا مقصددنیا کو کشمیر میں سب اچھا ہے کہ کا جھوٹا تاثر دینا ہے، حریت قیادت کے بغیر ملاقات یا مذاکرات بے سود ہیں۔
دوسری جانب حریت رہنما ءمشال ملک نے کانفرنس کو مودی کا نیا ڈراما قرار دیتےہوئے کہا کہ کشمیریوں پر بندوقیں تان کر اے پی سی بلائی جارہی ہے، کیا دنیا اندھی ہوگئی؟بھارتی بربریت نہیں دیکھ رہی؟۔
مشال ملک نے مزید کہا کہ مودی کو کشمیریوں کے بنیادی حق چھین کراب اچانک کشمیریادآگیا۔