بلوچستان کی مخلوط حکومت کو جھٹکا لگ گیا۔ تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر سردار یار محمد رند نے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔
اسمبلی اجلاس کے دوران وزیر اعلی جام کمال پر کڑی تنقید کرکے حکومت سے الگ ہونے کا اعلان کیا
بلوچستان اسمبلی اجلاس میں بجٹ ہر بحت کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے سردار یار محمد رند نے کہا کہ بلوچستان حکومت میں وزارت کی ضرورت نہیں ۔ ایوان سے نکلتے ہی استعفیٰ گورنر کو بھیج دوں گا ۔
بلوچستان اسمبلی میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر سردار یار محمد رند نے وزارت چھوڑنے اور صوبائی کابینہ سے الگ ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایوان گواہ رہے کہ اگر ان کو یا ان کی فیملی کو کچھ ہوا تو زمہ دار جام کمال خان عالیانی ہونگے۔
سردار رند کا کہنا تھا کہ جام خاندان کی تیسری نسل وزارت اعلیٰ کے منصب پر فائض ہے لیکن صوبےکے پراجیکٹس شاید چوتھی پشت کے دور میں پورے ہوں ۔ تاریکیوں سے نکلے بغیر ترقی ممکن نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ کو مرضی کےبغیر ٹرانسفر اور پوسٹنگ تک کے اختیارات نہیں تھے ۔ نصیر آباد میں امن کمیٹیاں وہ چلارہے ہیں جن پر قتل کیسز ہیں ۔ انہوں نے ایوان کو گواہ بناتے ہوئے کہا کہ ضمیر اجازت نہیں دیتا ، بلوچستان کے مفاد پر کوئی سمجھوتہ کسی نے کیا تو سردار رند رکاوٹ بنے گا ۔ سردار یار محمد رند کے پاس وزارت تعلیم کا قلمدان ہے ۔