سینیٹ نے اسلام آباد میں بزرگ شہریوں کی بہبود ، ارام اوروقارکا بل منظورکرلیا۔
سینیٹر رانا مقبول نے کہا کہ میرا یہی بل سینیٹ سے منظور ہوکرقومی اسمبلی گیا لیکن میرے بل کے جیسا حکومت اپنا بل لے آئی،
اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں نے سینیٹ سے احتجاج واک آوٹ کیا۔ گھریلو تشدد کی ممانعت اورتحفظ کا بل بھی سینیٹ میں ترامیم کے ساتھ منظورکرلیا۔
سینیٹ اجلاس میں سابق سینیٹر عثمان کاکڑکے انتقال پر تعزیتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی ۔
سینیٹ اجلاس چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت ہوا۔ سینیٹ نے بزرگ شہریوں کی فلاح حوالے سے بل ترامیم کے ساتھ منظور کر لیا۔
بل کے مطابق بزرگ افراد کے لیے دارل شفقت کے نام سے کاولڈ ہوم قائم کیے جائیں گے ۔ اہیر لائنز ، ریلوے اور سرکاری ٹرانسپورٹ پر بزرگوں کو بیس فیصد رعایت ملے گی۔
اجلاس میں سینیٹر رانا مقبول نے کہا کہ میرا یہی بل سینیٹ سے منظور ہو کر قومی اسمبلی گیا۔ لیکن میرے بل کے جیسا حکومت اپنا بل لے آئی،، شیری رحمان نے کہا کہ میرا بھی بل چوری ہوا ہے۔اپوزیشن جماعتوں نے سینیٹ سے احتجاج واک آوٹ کیا۔
اجلاس میں چئیرمین سینیٹ نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو خط لکھوں گا کہ وہ سینیٹ سے منظور بلز کو پیش کریں۔ گھریلو تشدد کی ممانعت اور تحفظ کا بل بھی سینیٹ میں ترامیم کے ساتھ منظور کرلیا۔ بل وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے پیش کیا جبکہ جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد کی مخالفت کی۔ بل میں ترامیم قائمہ کمیٹی اور سینیٹر رضا ربانی کی جانب سے پیش کی گئیں۔
بل کے متن میں کہا گیا ہے بل خواتین، بچوں ، بزرگوں ، کمزور افراد کے خلاف گھریلو تشدد کی ممانعت اور اس سے تحفظ سے متعلق ہے۔ گھریلو تشدد سے مراد جسمانی ، جذباتی ، نفسیاتی ، جنسی اورمعاشی بدسلوکی ہے، گھریلو تشدد سے مراد متاثرہ شخص میں خوف پیدا ہو، یا جسمانی اور نفسیاتی نقصان ہو۔
سینیٹ اجلاس میں سابق سینیٹرعثمان کاکڑ کے انتقال پر تعزیتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی،، قرارداد قائد حزب اختلاف یوسف رضا گیلانی نے پیش کی۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے یہ ایوان عثمان کاکڑکے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتا ہے انہوں نے بطور پارلیمانی لیڈر اس ایوان میں کردار ادا کیا، انہوں نے بلوچستان سمیت محکوم طبقوں کی آواز بلند کی، یہ ایوان ان کے خاندان اورعزیز و اقارب سے تعزیت کرتا ہے۔ سینیٹ اجلاس بدھ کی شام چار بجے تک ملتوی کردیا گیا ۔