سندھ اسمبلی اجلاس میں تیسرے روز بھی بجٹ پربحث جاری رہی۔جی ڈی اے اور پی ٹی آٸی ارکان کی جانب سے پیپلزپارٹی قیادت کو تنقید نشانہ بنانے پرحکمران جماعت نے شورشرابہ کیا ۔اجلاس میں آغاسراج درانی اور نصرت سحرعباسی کے درميان نوک جھوک بھی ہوئی ۔اپوزیشن ارکان نے ماٸیک بند کرنے پر اسپیکر کے روسٹرم کاگھیراٶ کیا۔
سندھ اسمبلی میں بجٹ پر بحث کے تیسرے روز ایوان کا ماحول گرم رہا۔ جی ڈی اے رکن نصرت سحرعباسی نے بجٹ پر کی گئی تقریر کے دوران پیپلزپارٹی کی قیادت کو تنقيد کانشانہ بنایا تو اس نے جلتی پر تیل کا کام کیا۔
اسپیکرنے نصرت سحر عباسی کو روکنے کی کوشش کی تو دونوں میں نوک جھوک شروع ہوگئی۔
اس نوک جھوک کے دوران حکمران جماعت کے رکن بھی نشستوں سے کھڑے ہوکرشورشرابہ کرنے لگے۔آغاسراج درانی نے نصرت سحر عباسی کا ماٸیک بند کردیاگیا۔جس پر اپوزیشن ارکان اسپیکر کے روسٹرم کاگھیراؤ کرلیا۔
پی ٹی آٸی کی رکن دعابھٹو نے بھی تقریر کے دوران پیپلز پارٹی کی قیادت پر تنز کے نشتر چلائے۔جس پر سابق وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ برہم ہوگئے۔
اسپیکر نے دعابھٹو کاماٸیک کیا بند کیا۔ایوان غیر پارلیمانی الفاظ سے گونج اٹھا۔
تحریک انصاف کے رکن رابستان خان کی تقریر کے دوران بار بار سسٹم کا لفظ کہنے پر اسپیکر کے چٹکلوں نے ایوان کے ماحول زعفران زار بنادیا۔ بجٹ بحث کے تیسرے روز بھی ایم کیو ایم نے بحث میں حصہ نہیں لیا۔اسپیکر نے اجلاس منگل تک ملتوی کردیا۔