جمیعت علمائے اسلام ف کےسربراہ مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ جھوٹ کو چھپانے کےلئے پارلیمنٹ کے اندر غنڈہ گردی کی گئی ۔پارلیمنٹ کی تضحیک کی گئی ہے،اپوزیشن پر بجٹ کی کاپیاں پھینک دی گئی۔
قائدجے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان نےپشاور میں پریس کانفرنس کرتےہوئے کہاکہ جس اعداد و شمار کے ساتھ بجٹ پیش کیاگیااورپارلیمنٹ کےاندر غنڈاگردی کی گئی اور گالم گلوچ اور جو زبان استعمال کی گئی اب پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات کس منہ سے کرینگے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ بجٹ جھوٹ کا ایک پلندا تھا، جس پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی جارہی تھی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بلوچستان میں جس طریقے سے بجٹ پیش کیا گیا وہ قابل افسوس ہے۔بزرگ اور معزز ممبران اسمبلی کی توہین کی گئی۔
مولانافضل الرحمان نےکہا پی ڈی ایم کی عوامی قوت کے ساتھ تحریک کا سلسلہ جاری ہےاور4جولائی کو تاریخ کا بڑاجلسہ سوات میں ہوگا اور 29 جولائی کا کراچی میں بڑا جلسہ ہوگا۔
مولانافضل الرحمان کاکہنا تھا کہ فاٹا کے عوام کسماپرسی کی زندگی سے گزر رہےہیں،پرانہ نظام ختم کر دیا گیا جبکہ نیا نظام بھی ناکام ہے۔بدامنی اور دہشتگردی دوبارہ سر اٹھا رہی ہیں۔سرتاج عزیز رپورٹ میں کہا گیا تھا کے فاٹا کو ہر سال ایک ارب روپے دی جائے گی لیکن آج تک ان کو کچھ نہیں دیا گیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان کو اپنی پالیسی پر نظرثانی کرنے چاہے،کشمیر ہمارے ہاتھوں سے نکل چکا ہے۔
مولانانےکہا کہ پی ڈی ایم ،پی ڈی ایم ہے،کسی کے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ہمیشہ دوستوں کو دعوت دی ہے اور اب بھی ان کے لئے دروازے کھلے ہے۔