اپوزیشن کی عدم موجودگی میں بلوچستان کا بجٹ پیش کردیا گیا،صوبائی وزیر خزانہ ظہوربلیدی نے بجٹ پیش کیا۔
بجٹ میں کورونا سے نمٹنے کیلئے تین اعشاریہ چھ ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی،جاری ترقیاتی اسکیموں کیلئے ایک سو بارہ ارب اور نئی دو ہزار چھیاسی ترقیاتی اسکیموں کیلئے چھیہتر ارب روپے مختص کیے گئے۔
تمام سرکاری اسپتالوں میں پرچی سسٹم ختم کرنے کااعلان بھی کیا،اس سے قبل بلوچستان اسمبلی کا احاطہ میدان جنگ بن گیا۔ بجٹ پیش ہونے سے روکنے کیلیے اسمبلی کے باہر اپوزیشن نے دھرنا دیا۔ اوردروازے کو تالے لگائے۔
پولیس پہنچنے پر ہنگامہ ہوگیاتو اپوزیشن ارکان نے پتھراؤ کیا اور پولیس پر گملے اٹھا کر پھینکے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کی آمد پر جوتا بھی اچھال ڈالا۔ پولیس ایکشن کرتے ہوئے اسمبلی کے گیٹ کو بکتربند گاڑی سے توڑ ڈالا۔ ایم پی اے ہاسٹل کا گیٹ بھی کھلوایا۔
حکومتی ارکان تو ایوان پہنچ گئے۔ لیکن اپوزیشن۔باہر نعرے لگاتی رہی بلوچستان اسمبلی پر اپوزیشن کا قبضہ چھڑانے کے لیے پولیس نے بکتر بند گاڑی اسمبلی کے بند گیٹ سے ٹکرائیاور اسے کھلوادیا۔