قومی اسمبلی کے اجلاس میں سینیٹائزرکی بوتلوں سے نشانہ بازی ہوئی ہے۔
اپوزیشن نے اسپیکرکی ایوان چلانے کی صلاحیت پرعدم اعتماد کا اظہار کردیا۔ایوان میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف ایک بارپھر اپنی تقریرنہ مکمل کرسکے۔بعدازاں اجلاس کل 12بجےتک ملتوی کردیا گیا۔
اسپیکر کی ہدایت پر 4 رکنی حکومتی کمیٹی نے اپوزیشن ارکان سے ملاقات کی ،ملاقات میں اپوزیشن نے کمیٹی کے قیام کیلئے فوری نام دینے سے معذرت کرلیا،اور پارٹی قیادت سے مشاورت کیلئے وقت مانگ لیا۔
قومی اسمبلی اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی صدارت میں منعقد ہوا، اجلاس میں وقفے کے بعد جیسے ہی اپوزیشن لیڈر شہبازشریف خطاب کے لئے کھڑے ہوئے حکومتی اراکین نے احتجاج شروع کردیا اور فقرے کسے۔
اس دوران اپوزیشن بنچز سے سینیٹائزر کی بوتل حکومتی بنچوں کی طرف اچھالی گئی، بوتل اکرم چیمہ کو منہ پر جاکر لگی جس سے وہ زخمی ہوگئے،، اسپیکر نے صورتحال کی نزاکت بھانپتے ہوئے اجلاس ملتوی کردیا۔
اس سے قبل اجلاس کے آغاز میں اسپیکر اسد قیصر نے قومی اسمبلی کی کاروائی معطل کرنے کی رولنگ دے دی۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو اظہار خیال نہ کرسکے، اجلاس معطل ہوتے ہی حکومت اور اپوزیشن ارکان نے شدید نعرے بازی کی۔
There’s a case to be made for making lighter budgets pic.twitter.com/Nhz3rQ9qd6
— Hasan Zaidi (@hyzaidi) June 15, 2021
اسپیکر اسد قیصر نے رولنگ میں کہا کہ آج اسوقت تک اجلاس نہیں ہو گا جب تک یہ طے نہ ہو جائے کہ اجلاس کیسے چلانا ہے۔ چودہ اور پندرہ جون کو جو کچھ ایوان میں ہوا افسوسناک ہے۔ نازیبا زبان استعمال کرنے والے ارکان کے خلاف کچھ کارروائی کی ہے، مزید کارروائی کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے گی ۔ جس کیلئے حکومت اور اپوزیشن 6 چھ ارکان کے نام دیں ۔قومی اسمبلی کی کاروائی چلانے کے لیے حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے رہنماوں نے باضابطہ رابطہ کیا اور 4 رکنی کمیٹی چیف وہیپ عامر ڈوگر، رکن اسمبلی علی محمد خان، خالد مگسی اور اقبال محمد علی نے اپوزیشن سے ملاقات کی۔
اپوزیشن رہنماوں نے فوری بات چیت آگے بڑھانے سے گریز کیا۔ کمیٹی کے قیام کیلئے فوری نام دینے سے بھی معذرت کرتے ہوئے پارٹی قیادت سے مشاورت کیلئے وقت مانگ لیا۔