Aaj Logo

اپ ڈیٹ 16 جون 2021 08:14pm

قومی اسمبلی کا اجلاس ،سینیٹائزرکی بوتلوں سے نشانہ بازی

قومی اسمبلی کے اجلاس میں سینیٹائزرکی بوتلوں سے نشانہ بازی ہوئی ہے۔

اپوزیشن نے اسپیکرکی ایوان چلانے کی صلاحیت پرعدم اعتماد کا اظہار کردیا۔ایوان میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف ایک بارپھر اپنی تقریرنہ مکمل کرسکے۔بعدازاں اجلاس کل 12بجےتک ملتوی کردیا گیا۔

اسپیکر کی ہدایت پر 4 رکنی حکومتی کمیٹی نے اپوزیشن ارکان سے ملاقات کی ،ملاقات میں اپوزیشن نے کمیٹی کے قیام کیلئے فوری نام دینے سے معذرت کرلیا،اور پارٹی قیادت سے مشاورت کیلئے وقت مانگ لیا۔

قومی اسمبلی اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی صدارت میں منعقد ہوا، اجلاس میں وقفے کے بعد جیسے ہی اپوزیشن لیڈر شہبازشریف خطاب کے لئے کھڑے ہوئے حکومتی اراکین نے احتجاج شروع کردیا اور فقرے کسے۔

اس دوران اپوزیشن بنچز سے سینیٹائزر کی بوتل حکومتی بنچوں کی طرف اچھالی گئی، بوتل اکرم چیمہ کو منہ پر جاکر لگی جس سے وہ زخمی ہوگئے،، اسپیکر نے صورتحال کی نزاکت بھانپتے ہوئے اجلاس ملتوی کردیا۔

اس سے قبل اجلاس کے آغاز میں اسپیکر اسد قیصر نے قومی اسمبلی کی کاروائی معطل کرنے کی رولنگ دے دی۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو اظہار خیال نہ کرسکے، اجلاس معطل ہوتے ہی حکومت اور اپوزیشن ارکان نے شدید نعرے بازی کی۔

اسپیکر اسد قیصر نے رولنگ میں کہا کہ آج اسوقت تک اجلاس نہیں ہو گا جب تک یہ طے نہ ہو ‏جائے کہ اجلاس کیسے چلانا ہے۔ چودہ اور پندرہ جون کو جو کچھ ایوان میں ہوا ‏افسوسناک ہے۔ نازیبا زبان استعمال کرنے والے ارکان کے خلاف کچھ کارروائی کی ‏ہے، مزید کارروائی کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے گی ۔ جس کیلئے حکومت ‏اور اپوزیشن 6 چھ ارکان کے نام دیں ۔قومی اسمبلی کی کاروائی چلانے کے لیے حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے رہنماوں نے باضابطہ رابطہ کیا اور 4 رکنی کمیٹی چیف وہیپ عامر ڈوگر، رکن اسمبلی علی محمد خان، خالد مگسی اور اقبال محمد علی نے اپوزیشن سے ملاقات کی۔

اپوزیشن رہنماوں نے فوری بات چیت آگے بڑھانے سے گریز کیا۔ کمیٹی کے قیام کیلئے فوری نام دینے سے بھی معذرت کرتے ہوئے پارٹی قیادت سے مشاورت کیلئے وقت مانگ لیا۔

Read Comments