اپوزیشن جماعتوں نے سندھ کے بجٹ کو اومنی گروپ کا قرار دے کر مسترد کردیا۔
اپوزیشن اراکین کہتے ہیں کہ بجٹ میں ہر سال پیسے بڑھ رہے ہیں لیکن صرف وزرا امیر سے امیر تر ہوتے جارہے ہیں جبکہ عوام کی حالت بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے،
بجٹ میں77 فیصد رقم تو سندھ حکومت کے اخراجات کد مد میں صرف ہوگی باقی ماندہ 23 فیصد سے سندھ کی کونسی خدمت کی جاسکتی ہے۔
سندھ اسمبلی میں وزیر اعلٰی مراد علی شاہ کی بجٹ تقریر کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا ہم تو سمجھے آج کا بجٹ یونس میمن پیش کرے گا۔
ان کاکہنا تھا کہ آج کا بجٹ بھی صرف الفاظ کا گورکھ دھندا ہے۔ ایم کیو ایم اراکین نے بجٹ کو سندھ دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کو مرحوم قرار دیا ہے، بجٹ تخمینے کا 77 فیصد تو حکومتی اخراجات کے نام پر وزرا کی عیاشیوں پر خرچ ہوگا، سندھ کو صوبے کے حکمرانوں سے خطرہ ہے۔
اپوزیشن اراکین نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی کہ پیپلز پارٹی کی 13 سالہ طرز حکمرانی کی تحقیقات کرائی جائے۔