پنجاب کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکسوں کی مد میں اکاون ارب روپے کا ریلیف دیا گیا۔
انٹرٹینمنٹ پر ڈیوٹی صفر کردی گئی،دس نئی سروسز پر سیلز ٹیکس کی شرح سو سے کم کرکے پانچ فیصد کی گئی ہے۔
پی ٹی آئی حکومت نے جنوبی پنجاب کے لیے الگ ترقیاتی بجٹ پیش کیا۔
آئندہ مالی سال میں ایک سو نواسی ارب روپے سے چولستانی علاقوں کی ترقی، غریب خواتین کیلئے کم لاگت کے گھراور بکریوں کی فراہمی جیسے منصوبے مکمل کئے جائیں گے۔
پنجاب حکومت کے فنانس بل میں کمپنیوں اور کاروباری اداروں کے دس یا دس سے زائد ملازمین رکھنے والوں پر 4 ہزار روپے سالانہ ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ہول سیلر اور پرچون فروشوں کے علاوہ ہر کاروباری فرد پر 2 ہزار روپے سالانہ فکس ٹیکس لاگو کرنے کی بھی تجویز ہے۔
انشورنش ایجنٹس اور انشورنس بروکرز پر 5 فی صد ٹیکس عائد کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ انٹرٹینمنٹ سروسز کو ریلیف دینے کے لئے ٹیکس زیرو کر دیا گیا۔
دس مزید سروسز پر سیلز ٹیکس 16 سے 5 فیصد کیا گیا جن میں بیوٹی پارلرز، فیشن ڈیزائنزز، ہوم شیفس ، آرکیٹیکٹ، لانڈریز اور ڈرائی کلینرز، سپلا ئی آف مشینری، وئیر ہاوس، ڈریس ڈیزائنرز اور رینٹل بلڈوزر وغیرہ شامل ہیں۔
آئندہ مالی سال میں جنوبی پنجاب کے لئے 189ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ چولستانی علاقوں کی ترقی کے لیے تقریبا 1 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز پیش کی گئی۔ 2ارب 34کروڑ روپے سے زائد رقم سے غریب خواتین کیلئے کم لاگت کے گھروں کی تعمیر، فنی مہارت اور بکریوں کی فراہمی جیسے منصوبے مکمل کئے جائیں گے۔ محکمہ سیاحت پنجاب نے تونسہ بیراج پر ٹورازم کلچرل پارک سمیت 20 نئے منصوبہ جات تجویز کئے ہیں۔