کراچی :سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے اورنگی اور گجر نالوں کی چوڑائی پر کام شروع کرنے کا حکم دیتے ہوئے متاثرین کی معاوضے اور آپریشن روکنے کی درخواست مسترد کردی۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں گجرنالا اوراورنگی نالا تجاوزات کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے متاثرین کی معاوضے کی ادائیگی اور آپریشن روکنے کی درخواست مسترد کردی۔
متاثرین کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہمارے پاس تو لیز موجود ہے، اس کے باوجود ہمارے گھرگرا دیئے گئے ۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ ساری چائنا کٹنگ ہےجس کی دستاویزات جعلی ہیں، تجاوزات ہر حال میں ختم کرنا ہوں گی۔
چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ سب کی حقیقت ہمیں معلوم ہے، تجاوزات تو پر حال میں ختم کرنا ہی ہوں گی،جس پر متاثرین کے وکیل نے کہا کہ اس کا معاوضہ دلوایا جائے۔
عدالت نے کہاکہ معاوضہ دینے کا معاملہ الگ ہے مگر تجاوزارت کیخلاف کارروائی ہم کیسے روک دیں؟ ۔
عدالت نے متاثرین کی درخواست مسترد کرتے ہوئے تجاوزات کیخلاف آپریشن جاری رکھنے کا حکم دے دیا ۔
ادھر سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کے باہر نالہ متاثرین نے احتجاج کیا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہمیں متبادل گھر دیے جائیں، متاثرین میں اورنگی ٹاون نالہ اور گجرنالہ کے متاثرین شامل تھے ۔
مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا، بچالیا بنی گالا توڑ دیا گجرنالہ، غریبوں کی چھت چھین لی امیروں کی آبادی ریگولرائز کردی سمیت مختلف نعرے درج تھے۔
احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہمیں بے گھر کردیا گیا ہے ، مہنگائی کے اس دور میں گزربسر کرنا انتہائی مشکل ہوگیا ہمیں متبادل گھر دیئے جائیں۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے باہر مظاہرین کی بڑی تعداد جمع تھی، اس موقع پر سیکورٹی سخت انتظامات کئے گئے تھے پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔