ایسی کونسی چیز ہے جو پرندوں کو اڑنے کے قابل بناتی ہے لیکن مملیوں سوائے چمگادڑ کو نہیں؟ بالآخر اس سوال کا جواب مل گیا ہے۔
یروشلم پوسٹ کےمطابق ہیبریو یونیورسٹی آف یروشلم میں کی جانے والی تحقیق میں اس بات کاسراغ لگالیاگیا ہے کہ ایسی کونسی خاص چیزہے جس کے سبب پرندے فضاء میں اڑ سکتے ہیں لیکن چونکہ وہ چیز انسان اور دیگر جانور میں نہیں ہوتی اس لئے یہ جاندار نہیں اڑ پاتے۔ یہ اصل میں 'مخصوص مالیکیولرخصوصیات' ہوتی ہیں۔
تحقیق کے مطابق جس طرح مملیوں کے چلنے کی صلاحیت ریڑھ کی ہڈی کےجینیاتی طورپربنےہونے کی وجہ سے ہوتی ہےاسی طرح پرندوں کےاڑنے کی صلاحیت بھی ریڑھ کی ہڈی کی وجہ سےہے۔اڑنےکےلئےجو خصوصیت درکار ہوتی ہے وہ ephrin-B3 مالیکیول کی جینیٹک کوڈنگ ہوتی ہےجو پرندوں کو اڑنے کی صلاحیت دیتی ہے۔
تحقیق میں یہ بات معلوم ہوئی کہ پرندوں میں اس مالیکیول کا جینیٹک کوڈ رینگنے والے جانوروں(ریپٹائلز) اور مملیوں کی نسبت بنیادی طور پر ہی مختلف ہے۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ ایک چوہا جس کے ephrin-B3 میں تبدیلی کی گئی تھی، اس نے پرندوں کی طرح دائیں اور بائیں اچھل کر حرکت کی۔ اس بات نے سائنسدانوں کی اس تھیوری کو مضبوط کیا کہ وقت کے ساتھ جینیاتی تبدیلیوں نے پرندوں کی حرکات کے طرز کا تعین کیا ہے جیسے کہ ایک ساتھ دونوں پر پھڑپھڑانا جو انہیں پرواز کی صلاحیت دیتا ہے۔