بجٹ میں نئے ٹیکس تو نہیں لگے لیکن پرانے ٹیکس ضرور بڑھا دئیے گئے ہیں۔ پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی میں ایک سو ساٹھ ارب کا اضافہ کردیا گیا، جس کا بوجھ اشیائے خورونوش سے لے کر ہر شعبے پر پڑھے گا۔
آئندہ مالی سال ایف بی آر کا ٹیکس ٹارگٹ اٹھاون کھرب انتیس ارب روپے ہے۔
نان فائلرز کے لئے بجلی کا بل مہنگا کردیا گیا، پچیس ہزار بل پر ساڑھے سات فیصد ودہولڈنگ دینا ہوگا۔
ایل این جی، سگریٹ، چاکلیٹ، میک اپ، شیمپو، پرفیومز، درآمدی خوراک، سونے کے زیورات پر ڈیوٹیز میں اضافہ کیا گیا ہے۔
جبکہ چھوٹی اور الکٹرک گاڑیاں، ٹریکٹر، زرعی آلات، تیل، گھی اور اسٹیل مصنوعات سستی کر دی گئیں۔
آٹھ سو پچاس سی سی کی گاڑی پر سیلز ٹیکس میں کمی کے بعد قیمتوں میں ستر ہزار سے ایک لاکھ روپے تک کمی ہوگی۔
تنخواہ دار طبقے کے لئے انکم ٹیکس سلیب میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔