پاکستان کو موصول کورونا کی فائزر ویکسین کے حوالے سے گائیڈ لائنز جاری کر دی گئی ہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) برائے تدارک کورونا کی جانب سے جاری کی گئی گائیڈ لائنز میں 18 سال سے زائد عمر کے افراد کو فائزر ویکسین لگوانے کیلئے اہل قرار دیا گیا ہے۔
ساتھ ہی حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی مائیں، دل، گردے اور جگر کے امراض میں مبتلا افراد کو بھی فائزر ویکسین لگائی جا سکتی ہے۔ قوت مدافعت میں کمی کے حامل افراد بھی فائزر ویکسین لگواسکتے ہیں۔
تاہم جاری گائیڈ لائنز کے مطابق شدید الرجی اور بخار میں مبتلا افراد کو فائزر ویکسین نہیں لگائی جائے گی، جبکہ اس ویکسین کو روشنی سے بھی بچایا جائے گا۔
دوسری جانب وفاق نے فائزر ویکسین کی صوبوں اور وفاقی اکائیوں کو فراہمی شروع کر دی ہے، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ فائزر ویکسین صرف کمزور قوت مدافعت والے افراد کو لگائی جائے گی۔
وزارت صحت کے حکام کے مطابق پاکستان کو فائزر ویکسین کی ایک لاکھ 6 ہزار خوراکیں ملی ہیں اور پورے ملک میں فائزر ویکسین کی 51 ہزار خوراکیں تقسیم کی جا رہی ہیں۔ جس میں سے پنجاب کو 26 ہزار ، سندھ کو 12 ہزار، کے پی 8 ہزار اور بلوچستان کو ویکسین کی 2 ہزار خوراکیں ملیں گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ اسلام آباد، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو ایک ایک ہزار خوراکیں ملیں گی، جبکہ فائزر ویکسین پورے ملک کے 15 شہروں میں لگائی جائے گی کیونکہ پاکستان کے 15 شہروں میں ہی الٹرا کولڈ چین ریفریجریٹر موجود ہیں۔