ڈہرکی:گھوٹکی ٹرین حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 65ہوگئی جبکہ حادثے میں 100 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ۔
سندھ کے شہر گھوٹکی میں ڈہرکی کے قریب ہونے والے المناک ٹرین حادثے میں ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگیا۔
حادثے کا شکار ٹرین کے ملبے سے مزید 4 لاشیں ملنے کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد65تک پہنچ گئی۔
حادثے میں 100سے زائد مسافر زخمی بھی ہوئےتاہم 40زخمی مسافر ابھی بھی رحیم یارخان،صادق آباد اور دیگر اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں ،زخمیوں میں12کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
جاں بحق ہونےوالے51مسافروں کی شناخت ہوگئی جبکہ 12میتوں کی شناخت نہیں ہوسکی ،جن کو تحصیل اسپتال اباڑواورڈی ایچ کیو اسپتال میرپور ماتھیلو کے سرد خانوں میں رکھا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنرگھوٹکی کاکہناہےکہ ریسکیو کا کام مکمل کرلیاگیاہےاورانجن کے نیچےدبی بوگی کو بھی کلیئرکرلیاگیا ہےتاہم ریلوے کا ٹریک تاحال بحال نہیں ہوسکا،اپ اورڈاؤن کی دونوں ٹریک بندہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز گھوٹکی میں رات 3بج کر 45منٹ پرخوفناک ٹرین حادثہ پیش آیا،ٹرین کا سفر مسافروں کوموت کی وادیوں میں لے گیا۔
کراچی سے سرگودھا جانے والی ملت ایکسپریس اس وقت حادثے کا شکار ہوئی جب اس کی 6بوگیاں جانے والے ٹریک سے اتر کر آنے والے ٹریک پر اُلٹ گئیں۔
اسی دوران راولپنڈی سے کراچی آنے والی سرسید ایکسپریس حادثے کا شکار ملت ایکسپریس کی بوگیوں سے جا ٹکرائی، حادثے کے بعد علاقے میں کہرام مچ گیا، ہر طرف چیخ و پکار تھی،لوگ اپنے پیاروں کی تلاش میں تھے۔
زخمیوں کو فوری طورپر گھوٹکی اور سکھر کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا جہاں 72زخمیوں کو پنجاب کے مختلف اسپتالوں میں لایا گیا، ٹی ایچ کیو صادق آباد میں 10 جبکہ شیخ زید اسپتال رحیم یار خان میں 37 زخمی منتقل کردیئے گئے ہیں ۔
زخمی مسافر نے انکشاف کیا کہ ملت ایکسپریس کی دس نمبر بوگی خراب تھی،روانگی سے قبل ڈرائیور نے بھی کہا تھا کہ اسے بدل دو۔
بھاری مشینری نہ ہونے کے باعث انتظامیہ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، پاک فوج کے دستے اور رینجرز جوان بھی امدادی سرگرمیوں میں پیش پیش رہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی انجینئرز کی ٹیم ہیلی کاپٹرز کے ذریعے جائے حادثہ پہنچی، رینجرز جوانوں نے بھی بوگیوں میں پھنسے افراد کو نکالا اور زخمیوں کو اسپتال کیا، پاک فوج کی جانب سے ریلیف کیمپ لگا دیا گیا ہے، جہاں متاثرین کو کھانا فراہم کیا جارہا ہے۔
ٹرین حادثے کے نتیجے میں سندھ اور پنجاب کے درمیان ٹرینوں کی آمد و رفت معطل ہوگئی۔
ٹرین حادثہ:لاہور اسٹیشن پرقائم ہیلپ ڈیسک پرمعلومات کی فراہمی کا سلسلہ جاری
دوسری جانب ٹرین حادثے کے متاثرین کیلئےلاہور اسٹیشن پرقائم ہیلپ ڈیسک پرمعلومات کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے۔
ٹرین حادثہ کے بعد لاہور ریلوے اسٹیشن پربھی متاثرین کیلئےہیلپ ڈیسک قائم کیا گیا جہاں متعلقہ حکام معلومات دینے میں مصروف ہیں، گزشتہ روز سے اب تک متعدد مسافروں نے ٹرینوں کی روانگی سے متعلق جاننے کیلئے رابطہ کیا جبکہ متاثرین کو بھی آگاہی دی گئی۔
ٹرین حادثے نے مسافروں کو ڈرا دیا ہےجو کراچی ،سکھراور دیگر شہریوں سے اپنے پیاروں کی آمد کے منتظر ہیں،جناح،قراقرم اور شاہ حسین ایکسپریس سمیت متعدد ٹرینز تاحال منسوخ ہی ہیں۔
ترجمان ریلوے کے مطابق حادثےکے باعث صرف اندرون پنجاب کی ٹرینیں ہی چلائی جارہی ہیں جبکہ حادثے کے مقام پر ریسکیو آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے۔
گھوٹکی ٹرین حادثہ:سعودی فرمانروااور ولی عہد کادکھ اور افسوس کا اظہار
ادھر سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے گھوٹکی ٹرین حادثے میں مسافروں کے جاں بحق ہونے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں ہم پاکستانی حکومت اور جاں بحق افرادکےلواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کرتے ہیں۔
شاہ سلمان بن عبدالعزیزاورولی عہدشہزادہ محمد بن سلمان نے زخمیوں کی جلدصحت یابی کیلئے دعاکی۔