سی پیک اتھارٹی کے چیئرمین جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نےکہاکہ ہم اس وقت سی پیک کے فیز ٹو کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ بندرگاہ مکمل طور پر فعال ہوچکی ہے، اب گوادر پورٹ سے سامان کی بکنگ کےلئے آن لائن بکنگ کی جاسکتی ہے۔
سی پیک اتھارٹی کے چیئرمین جنرل عاصم سلیم باجوہ نے گوادر کے دورے کےموقع پرسی پیک کے زیر تعمیر منصوبوں کا معائنہ کیا۔
اس موقع پر سی پیک اتھارٹی کےچیئرمین جنرل(ر)عاصم سلیم باجوہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم اس وقت سی پیک کے فیزٹو کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گوادر بندرگاہ مکمل طور پر فعال ہوچکی ہے۔اب گوادر پورٹ سے سامان کی بکنگ کےلئے آن لائن بکنگ کی جاسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگلے کچھ دنوں میں آسٹریلیا سے 24 ہزار ٹن کا جہاز افغان ٹرانزیٹ ٹریڈ کا سامان لے کر گوادر بندرگاہ پر لنگر انداز ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے کے تحت اگلے ڈھائی سالوں میں30 ہزار ملازمتیں پیدا ہونگی۔
جنرل(ر)عاصم سلیم باجوہ کاکہنا تھا کہ گوادر کے شہریوں کو فنی تعلیم و تربیت کےلئے پاک چائینہ ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹ کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے جبکہ شہریوں کوصحت کی جدید سہولیات مہیا کرنےکےلئے گوادر میں150 بستروں پر مشتمل جدید مشینری و آلات سے آراستہ اسپتال کی تعمیر کا کام تیز رفتاری سے جاری ہے جو اگلے سال پایہ تکمیل تک پہنچ جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ گوادر ماسٹر پلان سےمتعلق سرمایہ کاروں و مقامی زمینداروں کے تحفظات دور کردیے گئے ہیں اب آپ کو گوادر شہر کی تعمیر و ترقی میں تیزی نظر آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ گوادر میں پرائیویٹ سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔اگلے مہینوں میں ایک بڑی پرائیویٹ سرمایہ کار کمپنی گوادر میں ایک نئے شعبے میں 300 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی جس سے30 ہزار سے زائد ملازمتیں پیدا ہونگی۔
انہوں نےکہا کہ مکران میں زراعت کے شعبےکی ترقی کےلئے دوست ملک چین کے اشتراک سے سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔چینی کمپنی مقامی زمینداروں کے ساتھ مل کر میرانی ڈیم، شادی کور ڈیم اور سوڑ ڈیم کے کمانڈ ایریا میں کاشت کاری کی جائے گی جس کےمعاہدے پر اگلے مہینے دستخط کیے جائیں گں۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال کے آخر تک وزیر اعظم پاکستان گوادر کا دورہ کریں گے اور سی پیک کے تکمیل پانے والے منصوبوں کا افتتاح کریں گے۔