وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں اپوزیشن نےاین آراو کےلئےہم پرنااہلی کاالزام لگایا۔اپوزیشن نے فوج سےکہا کہ حکومت گرادو۔اپوزیشن کویقین ہی نہیں آرہاکہ گروتھ ریٹ 4 فیصد کیسے ہوگیا۔
وزیراعظم عمران خان نے قوم سے براہ راست فون پرگفتگوکی۔
گفتگومیں ان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ ہرمشکل کےبعد آسانیاں فراہم کرتا ہے۔مشکل حالات میں اللہ تعالیٰ کوصبر پسند ہے۔میں نے کرکٹ میں مقابلہ کرنا سیکھا۔انسان کی زندگی میں اتارچڑھاؤ آتے رہتے ہیں۔اپنی ناکامیوں سےسیکھنے والا عظیم بن جاتا ہے۔
انہوں نے کہاہمیں خستہ حال معیشت ورثے میں ملی۔ہمیں تاریخی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ورثےمیں ملا۔اگرمیں مقروض ہوجاؤں توپہلےاپنی اخراجات کم کروں گا۔آمدن بڑھائے بغیرہمیں مشکل وقت سے گزرنا پڑتاہے۔خوشی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں کامیابی دی۔
وزیراعظم نےکہاہمارا گروتھ ریٹ 4فیصد سے بڑھ گیا ہے۔جوسوچ رہے تھے اس سےزیادہ تیزی سےبہتری آئی۔ معیشت کاپہیہ چلتا ہےتوروزگارمیں اضافہ ہوتا ہے۔اپوزیشن نےاین آراو کےلئےہم پرنااہلی کاالزام لگایا۔اپوزیشن نے فوج سےکہا کہ حکومت گرادو۔اپوزیشن کویقین ہی نہیں آرہاکہ گروتھ ریٹ 4فیصدکیسےہوگیا۔مستقبل میں آپ پاکستان کوتیزی سےآگے بڑھتادیکھیں گے۔
پانی کی تقسیم کےمتعلق بات کرتےہوئے وزیراعظم نے کہاپاکستان میں آئندہ 10سال میں10ڈیم بنانے جارہے ہیں۔ہمیں پانی کے نئے ذخائر بنانے ہوں گے۔پاکستان کوپانی کی قلت کا سامنا ہے۔پانی کی تقسیم کا نظام منصفانہ بنائیں گے۔صوبوں کےاندرپانی کی تقسیم بڑا مسئلہ ہے۔صوبوں میں کسانوں کاپانی چوری ہوجاتا ہے۔سندھ میں کمزورکسان کاپانی بااثرافرادچوری کرتےہیں۔کمزور کسانوں کوپانی پہنچاناحکومت کی ذمہ داری ہے۔بااثرافراد کےخلاف رینجرز کو استعمال کریں گے۔
ان کا کہنا تھاملک میں ڈیم کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔ماضی میں کسانوں کےمسائل پرتوجہ نہیں دی گئی۔ہم نے کسانوں کوفوری اورپوری ادائیگی کاقانون بنایاہے۔گندم کی پیداوارمیں8.1فیصد اضافہ ہوا ہے۔گنےکی پیدوار میں 22فیصداضافہ ہواہے۔کسانوں سےزیادہ فائدہ مڈل مین اٹھاتےہیں۔کسانوں کو براہ راست منڈیوں تک رسائی دےرہےہیں۔سبزیاں اورپھل بروقت منڈیوں تک پہنچانےکیلئےاقدامات اٹھارہےہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہانیاادارہ بناناآسان اورپرانےادارےکودرست کرنامشکل ہے۔25ہزارافراد کوپنجاب پولیس میں بھرتی کیاگیا۔بھرتیاں میرٹ کےخلاف کی گئی۔پولیس سےغلط کام کروائیں گےتوپولیس خودبھی غلط کرےگی۔ پنجاب پولیس کی درستگی میں وقت لگےگا۔کےپی،پنجاب اوراسلام آباد کالینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائز کر رہے ہیں۔
اپوزیشن پرتنقید کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہادونوں جماعتوں کے لیڈرزکرپٹ ہیں۔ان لوگوں نےکرپشن کرکےملک کونقصان پہنچایا۔آج پیسہ بچانےکےلئےملک کو نقصان پہنچارہےہیں۔ملک کی ترقی سےیہ لوگ گھبراناشروع ہوگئےہیں۔
انہوں نےکہا2021میں ہم نےسب سےکم قرضہ لیاہے۔کرنٹ اکاؤنٹس2011کےبعدسرپلس گیاہے۔ملک اب درست سمت میں جارہاہے۔مہنگائی کی وجہ سے مجھے رات کونیندنہیں آتی۔اشیاء ضروریہ کی قیمتیں بڑھتی ہیں توعام آدمی متاثرہوتاہے۔گندم کی پیداواربڑھےگی توآٹےکی قیمت کم ہوجائےگی۔گزشتہ سال گندم باہرسے منگوائی جس سےآٹامہنگاہوا۔مہنگائی کنٹرول کرنےکےلئےاقدامات کررہےہیں۔
وزیراعظم نےیہ بھی کہاعالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت 100فیصدبڑھی ہے۔ہم بھی قیمت بڑھاتےتوٹرانسپورٹیشن مہنگی ہوجاتی۔دنیامیں پام آئل کی قیمت میں 70 فیصداضافہ ہواہے۔پاکستان میں پام آئل کی قیمت میں27فیصد اضافہ ہوا۔
عمران خان نےکہاحکومت گرانےکےلئےتمام مافیازاکھٹےہوگئےہیں۔مافیازقانون کےاوپررہناچاہتےہیں۔ہم کمزورکی مدداورطاقتورکوقانون کےاندرلانےکی جدوجہد کر رہےہیں۔نیب نے2سال میں484ارب روپےریکورکیاہے۔218ارب کی زمین قبضہ مافیاسےواگزارکروائی ہے۔ہم کسی کےساتھ زیادتی نہیں ہونےدینگے۔بڑے قبضہ مافیا کو پکڑرہےہیں،جیل جاکرہمیں دھمکیاں دیتےہیں۔