کراچی :وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے شکار پور میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن میں وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کو ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرادی۔
وزیراعلی ہاؤس میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں وفاقی سیکریٹری داخلہ ، چیف سیکریٹری ، آئی جی سندھ مشتاق مہر اور دیگر شریک ہوئے۔
ملاقات میں سندھ میں امن و امان کی صورتحال اورکچے میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا 2007 میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے گرینڈ آپریشن کر کے ہائی ویز کلیئر کروایا،کراچی میں بھی امن و امان اتنا خراب تھا کہ نو گو ایریا بن گئے تھے، پورا سندھ گڈو سے کوٹری بیراج تک کچے کا علاقہ ہے، جنگل میں جرائم پیشہ افراد کا ڈیرہ ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے وزیر داخلہ شیخ رشید کو بتایا 23 مئی کو پولیس نے آٹھ مغویوں کو شکارپور کے کچے کے علاقے سے بازیاب کرانے کیلئے آپریشن کیا، ڈاکوؤں کے حملے میں 2پولیس اہلکار شہید ہوگئے،ہم جلد کچے کے علاقے سے ڈاکووں کا صفایا کریں گے۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے شیخ رشید سے کہا کہ آپ جب بھی چاہیں آجائیں، ہم مل کر کام کریں گے۔
وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کسی بھی چیز کی آپ کو ضرورت ہو ہم مہیا کریں گے ، رینجرز حاضر ہے، سندھ حکومت ان کی آپریشن میں خدمات لے سکتی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کچھ حساس سازوسامان چاہیئے، جس کا بندوبست سندھ حکومت کررہی ہے، اس کے حصول میں وزارت داخلہ مدد کرے، ہم جلد کچے کے علاقے سے ڈاکؤوں کا صفایا کردیں گے۔
وزیرداخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ہم ہر طرح سے تعاون کرنے کیلئے تیار ہیں، آپ ڈاکوؤں کیخلاف دہشتگردی کے کیسز درج کرائے جائیں۔
کورونا ٹاسک فورس کے اجلاس میں پابندیاں جاری رکھنے کا فیصلہ
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی صدارت میں ہونے والے کورونا ٹاسک فورس کے اجلاس میں پابندیاں جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،وزیر اعلیٰ سندھ نے کورونا کیسز میں کمی پر عوام کا شکریہ ادا کرتےہوئے کہا کہ عوام کا تعاون جاری رہا تو ہم جلد صورتحال پر قابو پالیں گے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ٹاسک فورس اجلاس میں بتایا کہ گزشتہ روز 22043 ٹیسٹ کئے گئے جو ایک ریکارڈ ہے، جس کے نتیجے میں 1293 کیسز سامنے آئے ہیں جو 5.9 فیصد تشخیصی شرح ہے، سختی کرنے سے کیسز کی شرح کم ہوئی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ اگر عوام نے اس طرح تعاون جاری رکھا تو ہم جلد کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روک سکیں گےتاہم کل 24 اموات رپورٹ ہوئیں جو پریشان کن بات ہے، اس وقت کراچی کے کیسز کی شرح 8.34 فیصد، حیدرآباد 4.42 فیصد اور دیگر اضلاع 3.3 فیصد ہیں۔
مراد علی شاہ نے بتایا کہ 20 مئی کو کراچی میں 12.86 فیصد اور حیدرآباد میں 11 فیصد شرح تھی، ضلع شرقی 17 ، وسطی 10 ، جنوبی 13 ، غربی 10 اور ملیر 8 فیصد کیسز ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے مزید بتایا کہ عید کے بعد مئی کے ہفتہ 15 تا 21 تک کیسز 8.63 فیصد تھے اور اموات 1.18 فیصد تھیں، عید کے بعد دوسرے ہفتے میں 22 مئی تا 26 تک کیسز کی شرح6.8 فیصد اور 0.90 اموات کی شرح تھی، صرف مئی میں 307 مریض انتقال کرگئے ہیں۔