لاہور ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ میں شامل کرنے اور عدالتی حکم کے باوجود بیرون جانے سے روکنے کیخلاف درخواستیں واپس لینے کی بنیاد پرنمٹا دیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے شہباز شریف کابلیک لسٹ سے نام نکلوانے سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔
اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے بتایا کہ حکومت نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل کر دیا ہے، اس لئے دائر کردہ درخواستیں قابل پیش رفت نہیں رہیں۔
وفاقی حکومت کے وکیل نے درخواستیں واپس لینے کی مخالفت کی،وفاقی حکومت کے وکیل نے نشاندہی کی کہ لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
شہباز شریف کے وکیل نے واضح کیا کہ قانون میں درخواست واپس لینے کی ممانعت نہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کی ادارے جتنے حکومت کے ہیں اتنے ہی عام شہری کے بھی ہیں۔
بعدازاں لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کو درخواستیں واپس لینے کی اجازت دے دی۔