اسلام آباد:وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نیو یارک سے وطن واپس روانہ ہوگئے، وزیر خارجہ نے فلسطین کی صورتحال پر جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کیا،مختلف ممالک سے فلسطین اور کشمیر کے مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر آواز اٹھائی۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی دورہ نیویارک مکمل کرنے کے بعد وطن واپس روانہ ہوگئے،مستقل مندوب منیراکرم، پاکستانی سفیر اور سفارتخانے کے افسران نے وزیرخارجہ کو الوداع کیا۔
فلسطین کی صورتحال پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ سے رابطے کئے،او آئی سی کمیٹی میں فلسطین کی صورتحال پر پاکستانی مؤقف بھی پیش کیا۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نےترک وزیرخارجہ اورصدرطیب اردوان سےملاقاتیں بھی کیں۔
پاکستان روانگی سے قبل وزیرخارجہ نے تحریک انصاف کےکارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تنازعات بھارت کے پیدا کردہ ہیں مذاکرات کا آغاز بھی اسی کو کرناچاہیئے، بھارت مذاکرات سے راہ فرار اختیار کررہا ہے ہم بھارت سے جنگ نہیں چاہتے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سلامتی کونسل کو 13خطوط لکھے ہیں کشمیر کا مقدمہ پیش کیا ہے، مسئلہ فلسطین اور کشمیربھی سلامتی کونسل کےایجنڈےپرہے،فلسطینیوں کےحالات دیکھ کرآنکھیں نم ہوتی ہیں۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ توقع تھی کوروناکےدوران ترسیلات کم ہوجائیں گی،اوورسیزپاکستانیوں کوملک کے فیصلوں میں حصہ داربنائیں گے،اوورسیزپاکستانیوں کےووٹ کیلئےقانون سازی کرنےجارہےہیں،انتخابی اصلاحات کیلئےتیارہیں۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا مزیدکہنا تھا کہ اوور سیز پاکستانیوں کے ووٹ کیلئے قانون سازی کرنے جارہے ہیں، چینی مافیابلیک میل کرتاآیاہے،عمران خان کو بگڑی معیشت اور کھوکھلے ادارے ملے، عمران خان کو کہتا ہوں، ڈٹ جائیں۔